وزیراعظم کا توانائی شعبے میں اصلاحات کو بجٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ

07 جون ، 2023

اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے توانائی شعبے میں اصلاحات کو بجٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ مہنگے درآمدی ایندھن پر انحصار کم کر کے مرحلہ وار متبادل ذرائع سے بجلی کے نئے منصوبے شروع کئے جائیں ،بجلی کے لائف لائن اور کم کھپت والے صارفین پر بِلوں کا کم سے کم بوجھ ڈالا جائے‘سابق حکومت کی معاشی تباہی کے باوجود ایک سال کی محنت سے ملک میں معاشی استحکام آیا‘آئندہ مالی سال میں شرح نمو اور روزگار کے مواقع بڑھائے جائیں گے‘شہباز شریف نے آئی ٹی کے شعبہ میں فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کے لئے بڑے پیکیج کی تیاری کی ہدایت کی اورآئی ٹی شعبے کو آئندہ برس اپنی برآمدات کو4.5ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو وزیراعظم کی زیرصدارت توانائی شعبے کے حوالے سے بجٹ تجاویز پر اعلی سطح اجلاس ہوا۔اجلاس کو ملک گیر جاری سرکاری عمارتوں کی سولرآئیزیشن کے منصوبے پر پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سرکاری عمارتوں کی سولرآئیزیشن کی بِڈنگ کے چار مرحلے مکمل کئے جا چکے جس کے بعد متعدد عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ بجٹ میں لائن لاسز اور بجلی چوری کے سد باب کیلئے مؤثر اقدامات شامل کئے جائیں، آئندہ بجٹ میں وِنڈ اور شمسی توانائی کے منصوبے شامل کئے جائیں ،پاور ٹرانسمیشن کے منصوبوں کی جلد تکمیل یقینی بنائی جائے، لائن لاسز اور بجلی کی چوری کے سدباب کیلئے آئندہ بجٹ میں ٹرانسفارمر میٹرنگ منصوبے کو شامل کیا جائے ،ملک بھر میں جاری سولرآئیزیشن کے منصوبوں کی رفتار کو تیز کیا جائے،برآمدی صنعتوں کی ترجیحی بنیادوں پر توانائی کی ضروریات پوری کی جائیں،بجٹ میں پن بجلی کے جاری منصوبوں کی جلد تکمیل کو ترجیح دی جائے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ اور آئی ٹی و ٹیلی کام کے حوالہ سے بجٹ تجاویز پر اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ملکی آئی ٹی برآمدات بڑھانے اور آئی ٹی کے شعبہ میں فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کابڑا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے فکس ٹیکس رجیم کے لئے کمیٹی تشکیل دی اور ہدایت کی کہ کمیٹی فوری طور پر اپنی سفارشات پیش کرے۔ اجلاس میں آئی ٹی کے شعبہ میں نیا کاروبار شروع کرنے والوں کو خصوصی مراعات دینے کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں جدید ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کے ذریعے کاروبار اور تجارت کے فروغ پر خصوصی رعایت دینے، نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کی حوصلہ افزائی کے لئے بھی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ نوجوانوں کو آئی ٹی اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہنر مند بنانے کے پروگرام میں توسیع کے خصوصی پروگرام کی بھی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم نے خصوصی ٹریننگ، آئی ٹی زونز بنانے کے فیصلے کی بھی منظوری دی۔وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت ملک میں 45 ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی ہنر کی تربیت فراہم کی جارہی ہے، حکومت آئندہ بجٹ میں ایک لاکھ نوجوانوں کو میرٹ پر لیپ ٹاپس فراہم کرے گی۔خصوصی ٹیکنالوجی زونز کے تحت آئی ٹی کمپنیوں کو ٹیکس مراعات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ وزیرِ اعظم نے آئی ٹی شعبے کو آئندہ برس اپنی برآمدات کو 4.5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف دے دیا اور آئی ٹی شعبے کی آمدن کا 35 فیصد اپنی استعداد بڑھانے کیلئے رکھنے کی سہولت میں تین سال کی توسیع دینے کا فیصلہ کیا۔