9 مئی کو احتجاج نہیں سرکشی اور بغاوت تھی جس کی معافی نہیں،وزیر داخلہ

07 جون ، 2023

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ/جنگ نیوز )وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو احتجاج نہیں سرکشی اور بغاوت تھی جس کی معافی نہیں، ریاست کے خلاف بغاوت اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے عمران خان اور اس کے ٹولے کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا، منصوبہ بندی کے تحت عدلیہ پر حملے کرنے والوں کو جواب دینا پڑے گا۔ وہ منگل کو باغ کے علاقہ ہاڑی گیل میں عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کے علاوہ دیگر قائدین بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں، اس کے بغیر پاکستان کا زندہ رہنا ناممکن ہے۔ پاکستان اور آزاد کشمیر کو مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ بحرانوں سے نکالا ہے۔ بھارت نے ایٹمی دھماکے کئے تو پوری دنیا اس کی طرف ہوگئی، نواز شریف نے پوری دنیا کی مخالفت کے باوجود ایٹمی دھماکے کئے۔ 2013-17ء کے دوران جہاں دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کا قلع قمع ہوا وہیں ملک کے دیگر شعبوں میں بھی ریکارڈ ترقی ہوئی۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ ایک سازش رچائی گئی، اس وقت کی جوڈیشل اسٹیبلشمنٹ نے ترقی کا سفر روک دیا، نواز شریف کو جوڈیشل سازش کے ذریعہ نااہل کیا گیا، اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے فتنہ خان کو مسلط کیا، 2014ء میں اسلام آباد میں لانگ مارچ ، 126 دن کا دھرنا، سول نافرمانی کی بنیاد رکھی، تھانوں پر حملے کر کے ملزموں کو چھڑایا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان کے نام لے کر دھمکیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ فتنہ خان 2014ء سے بغاوت کی تیاری کر رہا تھا، اس کے تمام گناہوں پر پردہ ڈال کر دہشت گردی کے مقدمات کے باوجود اس شخص کو اقتدار دیا گیا، پونے چار سال پورے پاکستان اور آزاد کشمیر میں کوئی ڈویلپمنٹ کا منصوبہ پی ٹی آئی کے دور میں نہیں بنا، نواز شریف کے منصوبوں پر پی ٹی آئی نے اپنے بورڈ لگانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ نواز شریف نے آزاد کشمیر کو مالی طور پر خود مختار کیا، ایک کھرب روپے کے ترقیاتی کام آزاد کشمیر کے اندر (ن) لیگ کے دور میں ہوئے۔ سابق حکمران نے اپنے اقتدار کے دوران سوائے انتقامی کارروائی کے اور کچھ نہیں کیا، مخالفین پر جھوٹے مقدمات کی بھرمار کی گئی۔ ایک کروڑ نوکریاں کہاں پر ہیں؟ فرح گوگی کو تحفے دئیے گئے۔ 12ارب کی غیرقانونی ٹرانزیکشن اس کے اکائونٹ میں ہوئی ہے۔ 190ملین پائونڈ کے بدلے فتنہ خان نے 7ارب کی کمیشن لے کر القادر ٹرسٹ کی زمین حاصل کی۔ ان لوگوں نے قوم کو 60ارب کا ٹیکہ لگایا۔ جعلی پلستر چڑھا کر باقاعدہ منصوبہ بندی کے ذریعے بغاوت کو عملی جامہ پہنانے کے لئے خود کو ریڈلائن قرار دلوایا۔ انہوں نے کہا کہ اس بیانیے کے ساتھ گرفتاری پر حملوں کی منصوبہ بندی بھی کی گئی تا کہ عدلیہ میرے خلاف کارروائی نہ کر سکے۔ زمان پارک پولیس وارنٹ گرفتاری کے لئے گئی تو اس پر حملے کئے گئے۔ یہ سب کچھ منصوبہ بندی کے تحت ہوا۔ جب کرپشن کے مقدمے میں اسے گرفتار کیا گیا تو آئندہ منصوبے کے تحت ریاست پرحملہ کیا گیا۔ فوج اور ریاست پر حملہ کرنے کے بعد کہا جا رہا تھا کہ سیاسی احتجاج ہے، یہ بغاوت تھی۔ جناح ہائوس میں توڑ پھوڑ اور عمارت کو آگ لگا دی گئی۔ دفاعی تنصیبات پر یلغار، شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی۔ ایسا کرنے والے ملک دشمن ہی ہوسکتے ہیں۔ پھر ان پر آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی ہو یا کس قانون کے تحت ہو۔ انہوں نے کہا کہ کیپٹن کرنل شیر خان کی تعریف تو ہندوستانی جرنیل بھی کرتے ہیں۔ لیکن انہوں نے ان کی یادگاروں کو بھی نہیں چھوڑا۔ پی ٹی آئی تمام حدیں عبور کرچکی ہے اب انہیں اس بغاوت کا جواب دینا ہوگا۔ اس پر کوئی معافی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا اور سزائے موت کی چکی میں رکھا گیا۔ اتنا مشکل وقت گزارا لیکن آج بھی نواز شریف کے ساتھ کھڑا ہوں۔ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نواز شریف کو نااہل کیا جاتا ہے اور دوسری جانب منصوبہ بندی سے آگ لگانے والوں کو ریلیف مل رہا ہے۔ اسمبلیاں توڑ کر ایک ساتھ الیکشن کی روایت کو ختم کرنے کی کوشش کی لیکن ہم نے اس کوشش کو بھی ناکام بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والا وقت مسلم لیگ (ن) اور نواز شرریف کا ہے۔ پنجاب میں (ن) لیگ کلین سویپ کرے گی۔ پی ٹی آئی کے 34ٹکڑے ہوئے ہیں، کچھ نواز شریف کے ساتھ، کچھ پیپلز پارٹی اور کچھ دیگر کے ساتھ جائیں گے۔ آزاد کشمیر میں شفاف الیکشن ہونگے کسی کو ٹھپے لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔