پنجاب کے بڑے تاجر اکٹھے ہوں سرمایہ کاری کی ضمانت دیتا ہوں، زرداری

08 جون ، 2023

لاہور(نمائندہ جنگ) سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ پنجاب کے تمام بڑے تاجر اکٹھا ہوجائیں تو سرمایہ کاری کی ضمانت دیتا ہوں،چیئرمین پی ٹی آئی کوچارٹرآف اکانومی پرمل بیٹھنےکوکہا،وہ ہمیں جیلوں میں ڈالناچاہتاتھا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس (ایف پی سی سی آئی) کے زیر اہتمام میثاق معیشت پر مباحثے کے دوران تاجر برادری سے خطاب کے دوران کیا،آصف زرداری نے کہا ہے کہ ملک کی جو معاشی حالت ہے اس پر ہم ایک سال پہلے بھی آ چکے ہیں، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ تاجر برادری کا خیال رکھا ہے، آج کے معاشی حالات میں پنجاب کے تاجر اکٹھے ہو جائیں سرمایہ کاری کی گارنٹی میں دیتا ہوں۔ غیر ملکی انویسٹر ایک ڈالر انویسٹ کرنے کے بدلے پانچ ڈالر مانگتا ہے، غیر ملکی سرمایہ کار پیسے لگاتا ہے تو واپس لے جاتا ہے، ملک میں معیشت کی بہتری کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی ضرورت ہے، چارٹر آف اکانومی پر بات کرنے کی ضرورت ہے، معاشی پالیسیاں چند دنوں کی نہیں برسوں کی ہوتی ہیں، چین نے پچاس سال کا معاشی پلان بنایا ہوا ہے، مجھے چین کے پلان بارے پانچ سال پہلے معلوم ہو گیا تھا میں نے چین کیساتھ گوادر کا معاہدہ کیا، طویل معاشی پالیسیاں ہوں گی تو ہر آنے والی حکومت اس پر عمل کرے گی، ہمیں معیشت کو بہتر کرنے پر کام کرنا ہو گا، معیشت کی بہتری آنے والی نسلوں کیلئے بہت ضروری ہے۔پہلے لوگوں کو امیر کرو پھر ان پر ٹیکس لگاؤ، ایکسپورٹ بڑھنے سے پاکستانی معیشت کے مسائل حل ہو سکتے ہیں، ملک میں میثاق جمہوریت اور طویل معاشی پالیسیوں کی ضرورت ہے، ایک خاص مائنڈ سیٹ سے نکل کر معیشت کی بہتری کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔پنجاب کے جتنے بڑے بزنس مین ہیں اپنا کردار ادا کریں، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو فروغ دیں، پاکستان ہے تو ہم ہیں، جو کام کاروباری لوگ کر سکتے ہیں وہ حکومت نہ کرے، ہمیں نو آبادیاتی معاشی طریقہ کار سے جان چھڑوانی ہو گی، دفاعی اخراجات زیادہ ہونے کا پراپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو نے بھی ملک کی کاروباری برادری کیلئے بہت کچھ کیا۔ہمیں امید ہے کہ چارٹر آف اکانومی کا سہرہ بھی آپ کے سر جائے گا۔عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ حکومتیں بدلنے سے اچھی پالیسیاں رک جاتی ہیں جس سے نقصان ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی قوم کو اس وقت تک اہمیت نہیں دی جاتی جب تک اس کی معیشت مضبوط نا ہو۔معیشت کو اہمیت دینے کی ضرورت ہے تاکہ اسکو آگے لیکر جاسکیں۔ چین اور جنوبی کوریا سمیت کئی ملک ہم سے پانچ سالہ پلان لے کر گئے اور آج ہم سے بہت آگے ہیں۔سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ہماری معیشت کو بہت نقصان ہوا۔صنعتی پالیسی لانی پڑیگی ملکی گروتھ صنعتی گروتھ سے جڑی ہوئی ہے۔غیر ملکی سرمایہ کاروں کو یہاں لا کر اعتماد دینا ہو گا تاکہ ملک چل سکے۔توانائی پر پالیسی بنانی ہو گی تاکہ سستی بجلی کی طرف بڑھ سکیں۔ عرفان شیخ نے کہا کہ تھر کول جیسی نعمتوں سے فائدہ اٹھانے کی بہت ضرورت ہے۔سابق صدر ایف پی سی سی آئی و نائب صدر سارک چیمبر میاں انجم نثار نے کہا کہ سیاسی میدان کے مین پلیئر کو مسائل سے آگاہ نا کیاجائے تو حل نہیں ہو سکتے۔جیسے میثاق جمہوریت ہوا ویسے میثاق معیشت بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔پہلے کہا جاتا تھا کہ ہائیڈل آنے سے بجلی سستی ہو جائیگی مگر ایسا نہیں ہوا۔رینیوایبل توانائی سورس ہیں انکو استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ڈالر کا نا ملنا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ اگر ایسا چلتا رہا تو یہاں سے کیپیٹل نکل جائیگا۔