ناگالینڈ،عدالت نے کتے کے گوشت کی فروخت پر عائد پابندی ختم کردی

08 جون ، 2023

کراچی(نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست ناگالینڈ کی حکومت نے تین سال قبل ریاست میں کتے کے گوشت کی فروخت پر پابندی عائد کردی تھی۔تاہم اس معاملے میں اب گوہاٹی ہائی کورٹ نےفیصلہ سناتے ہوئے اس پابندی کو مسترد کر دیا ہے۔ 2020 میں ناگالینڈ حکومت نے کتوں کی تجارتی درآمد، خرید و فروخت اور کتوں کے گوشت کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کر دی تھی۔ اس کے علاوہ ریسٹورینٹ میں اسے پیش کرنے پر بھی پابندی تھی۔بار اور بنچ کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ جمعہ کو گوہاٹی ہائی کورٹ کی کوہیما بنچ کے جسٹس میرلی وینکنگ کی بنچ نے ناگالینڈ حکومت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بغیر کسی قانونی حمایت کے وہ کتے کے گوشت پر پابندی نہیں لگا سکتی ہے۔ 4 جولائی 2020 کو ناگالینڈکی کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے کتوں اور اس کے گوشت کی تجارت پر پابندی لگا دی گئی۔اس معاملے میں اب بنچ نے کہا کہ ناگالینڈ حکومت نے اسمبلی سے کوئی قانون پاس کیے بغیر کتے کے گوشت پر پابندی لگا دی تھی۔ کابینہ کے نوٹیفکیشن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، لہذا اسے رد کیا جاتا ہے۔ ہائی کورٹ کی طرف سے دلیل دی گئی ہے کہ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ کے تحت حکومت نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔ اس قانون میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا گیا کہ حکومت کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس طرح نوٹیفکیشن کے ذریعے کتوں کے گوشت پر پابندی لگائے۔