کوئٹہ(پ ر) بلو چستان نیشنل پارٹی کی مرکزی ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر کوئٹہ غلام نبی مری نے بیان میں حکومت وقت ، اربا ب اختیار اور ضلعی انتظامیہ کی توجہ جمعہ 2جون کوکلی دلدار کاریز مغربی بائی پاس کوئٹہ میں رونماءہو نے والے دالخراش ، انسانیت سوز واقعہ کی جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ کے نتیجے میں گھر کے اندر پانی کے کنویں میں گیس بھر جا نے کے باعث ایک ہی خاندان کی خواتین سمیت 4افرادجان کی بازی ہا ر گئے جن میں خاندان کے سربراہ 65سالہ محمد علی مری ان کے دو بیٹے 20سالہ محمد یوسف مری، 16سالہ کمیسا خان مری، 30سالہ بہو بی بی نامئی مری گھر میں کنویں کے اندر خراب جنریٹر کی مرمت کر نے کے دوران یکے بعد دیگرے کنویں میں گئے لیکن کنویں میں گیس بھر جا نے کے باعث دم گھٹنے سے اپنی قیمتی جانیں گواہ بیٹھے یہ واقعہ صبح 10بجے پیش آیاتھا اورپی ڈی ایم اے کا ریسکیو عملہ اور مائننگ کےشعبے سے تعلق رکھنے والی حکومتی تجربہ کار ٹیموں کو واقعہ کی اطلاع دی گئی لیکن وہ کئی گھنٹوں کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچےجبکہ ان کے پاس ریسکیو کر نے کے لئے کوئی بھی آلات موجود نہیں تھا وہ بھی بے بس اور پریشان نظر آرہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ گھنٹوں گزرجا نے کےباوجود چاروں افراد ریسکیو نا ہو نے کی وجہ سے جان کی بازی ہا ر گئے اگر ریسکیو کے عملے کے پاس ان کا سامان ہو تا ہے اور وہ بروقت جائے وقوعہ پر پہنچ جا تے تو یہ دلخراش سانحہ پیش نہیں آتا ۔ انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے بھی سر یاب روڈ پر متعدد ایسے واقعات پیش آئے کیونکہ سر یاب جو آبادی کے لحاظ سے کوئٹہ کا سب سے بڑا اورقدیم ترین علا قہ ہے لیکن وہاں ایسے نا خوشگوار واقعات سے نمٹنے کے لئے کہیں بھی فائربریگیڈ اور ریسکیو سینٹرز موجود نہیں ہیں اور جب ایسے واقعات پیش آتے ہیں تو گھنٹوں تک جدید سہولیات نہ ہو نے کی وجہ سے ایسے سانحات سے در چار لوگوں کو رسیوں سے باھند کر ریسکیو کیا جاتا ہے لیکن اس وقت تک وہ انتقال کر چکے ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ 21ویں صدی کوئٹہ بلو چستان کا درالخلافہ ہو نے کے وجہ سے حکومتی تر قی و خوشحالی کے بلند بانگ دعوے محض جھوٹ پر مبنی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کئی دن گزرنے کے باوجود اس سانحے میں ایک خاندان تباہ و برباد ہو ا ہے لیکن صوبائی حکومت ، ارباب اختیار، ضلعی انتظامیہ کے کسی ذمہ دار نے لواحقین سے رابطہ کر نے کی زحمت تک نہیں کی ہے جس کی وجہ سے غمزادہ خاندان میں شدید مایوسی ،غصہ ،احساسی محرومی اور بے چینی ہے ۔انہوں نے گورنر ، وزیر اعلیٰ ، چیف سیکرٹری ، انسانی حقوق کے علمبردار تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ متاثرہ خاندان سے مالی تعاون کریں اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے سر یاب میں ریسکیو سینٹر زاور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے جدید سہو لیات اور عملے کی بر وقت موجود گی کو یقینی بنائیں تاکہ مستقبل میں قیمتی جانوں کو ضائع اور خاندانوں کو تباہ و بر با د ہو نے سے بچایا جا سکے ۔انہوں نے کہاکہ اگر سر یاب میں ریسکیو سینٹرز ، فائر بریگیڈ اور دیگر قدررتی آفات سے نمٹنے کے لئے بر وقت عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے اور دلدار کاریز سانحے کے متاثرین کی مالی مدد نہیں کی گئی تو بی این پی سخت احتجاج کرےگی۔
خضدار بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینئر مرکزی رہنماء سابق ایم این اے میر عبدالرؤف مینگل نے کہاہے کہ پیکا ایکٹ...
کوئٹہ رکن صوبائی اسمبلی و چیئرپرسن ایمان پاکستان تحریک فرح عظیم شاہ نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت وزیراعلیٰ...
قلات جمعیت علماء اسلام ضلع قلات کے امیر آغا فضل الرحمن شاہ ، آغاحفظ الرحمن شاہ، قاری عبدالطیف، ٹکری...
پنجگور پنجگور لیویز نے چھاپہ مار کر دو مطلوب ملزمان کو گرفتار کرلیا رسالدار میجر صابر علی گچکی نے پریس...
کوئٹہ نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ کے مطابق این پی وحدت بلوچستان کی ورکنگ...
گنداواہ جھل مگسی گنداواہ میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی کا سلسلہ جاری ہے مشہور درخت کنڈی کے خاتمے سے نہ صرف...
بھاگ پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے خلاف پی ایف یو جے کی کال پر نیشنل پریس کلب بھاگ کے صدر عبدالرحمن بنگلزئی کی قیادت...
کوئٹہپیپلز پارٹی سابق وزیر حاجی علی مدد جتک نےمنگچر میں 18سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کااظہار کرتے...