اسلام آباد ہائیکورٹ عمران کو کیسے ریلیف فراہم کر دیتا ہے؟،محسن شاہنواز

08 جون ، 2023

اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی بیرسٹر محسن شاہنواز رانجھا نے کہا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کے خلاف ٹرائل ہو سکتا ہے تو عمران خان کے خلاف کیوں نہیں ؟۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے کہ نااہل کیا جائے گا اور دوسرا کرمنل ایکٹ کے تحت کاروائی کی جائے گی، اسلام آباد ہائیکورٹ عمران کو کیسے ریلیف فراہم کر دیتا ہے؟ توشہ خانہ کے حوالے سےبہت اہم سوال اٹھ رہا ہے عوام کو اس کا جواب ملنا چاہئے،ہائی کورٹ کرمنل ملزم کو ضمانت دے رہی ہے، سمجھ نہیں آ رہی اسلام آباد ہائی کورٹ عمران خان کو کیسے ریلیف فراہم کر دیتی ہے۔ یہ سہولت صرف عمران خان کو میسر ہے پاکستان میں باقی کسی کو نہیں ،ہمارا کیس الیکشن کمیشن کے ایکٹ کے تحت ہے ہی نہیں، بدھ کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ میں نے آرٹیکل 63/2 کے تحت پارلیمنٹ میں کیس دائر کیا تھا نہ کہ الیکشن کمیشن میں،ہم نے سپیکر اسمبلی کے پاس یہ سوال اٹھایا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ میں اثاثے چھپائے ہیں، الیکشن کمیشن نے جب کارروائی کی تو انہوں نے کہا عمران خان نے اثاثے چھپائے ہیں مگر ہائی کورٹ کرمنل ملزم کو ضمانت دے رہی ہے، سمجھ نہیں آ رہی اسلام آباد ہائی کورٹ عمران خان کو کیسے ریلیف فراہم کر دیتی ہے۔ یہ سہولت صرف عمران خان کو میسر ہے پاکستان میں باقی کسی کو نہیں،ہمارا کیس الیکشن کمیشن کے ایکٹ کے تحت ہے ہی نہیں،جب پاکستان کی سپریم کورٹ کہہ چکی ہے تو پھر کیسے الیکشن کمیشن کا فوجداری کیس میں سٹے آڈر مل سکتا ہے۔ یہ سہولت نواز شریف کو نہیں ملی یہ صرف سہولت عمران خان کو حاصل ہے۔ ۔یہ کہیں نہیں لکھا کہ فوجداری کیس کو روک کر سٹے آرڈر دیدیا جائے ۔ کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہوا کہ 120 دن گزر جائیں تو یہ کیس نہیں بنتا ۔منصفوں سے توقع ہے کہ وہ انصاف کریں گے۔