کراچی (نیوز ڈیسک) ماہرین فلکیات نے ہماری کہکشاں کے مرکز میں سیکڑوں عجیب و غریب، تار نما ڈھانچے دریافت کیے ہیں، جن سے قدیم بلیک ہول کے پھٹنے کے پُرزور راستے کا سراغ لگا نا ممکن ہے۔ دی آسٹروفزیکل جرنل لیٹر میں شائع ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق ان میں سے ہر ایک فلامنٹ یا تارنما ساخت،جس کا پہلے کسی کو علم نہیں تھا، کی لمبائی 5 سے 10 نوری سال کے درمیان بنتی ہے ، جوکہ سورج اور پلوٹو کے درمیان فاصلے سے ہزاروں گنا زیادہ ہے، لیکن یہ صرف ریڈیو طول موج میں نظر آتا ہے ، یعنی ڈھانچے ممکنہ طور پر طاقت ور ذرات کے پھٹنے سے بنے تھے جو دور بین کے بغیر نظر نہیں آتے۔جب انہیںایک ساتھ دیکھا جائے تو سیکڑوں چٹخے ہوئے ل فلامنٹس ہماری کہکشاں کے مرکزی سپر میسیو بلیک ہول کی طرف براہ راست اشارہ کرتے دکھائی دیتے ہیں، جو یہ بتاتے ہیں کہ یہ ایک قدیم، طاقت ور بلیک ہول کے پھٹنے کے مندمل نہ ہونے والے نشانات ہو سکتے ہیں جو اردگردگیس کے بادلوں کے پھٹنے سے بنےہیں۔الینوائے کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی میں طبیعیات اور فلکیات کے پروفیسر فرہاد یوسف زادہ نے کہا کہ اچانک ڈھانچے کی ایک نئی آبادی کا ملنا حیران کن تھا جو بظاہر بلیک ہول کی سمت اشارہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پایا کہ یہ فلامنٹ بے ترتیب نہیں ہیں بلکہ ہمارے بلیک ہول کے اخراج سے جڑے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔کہکشاں کا انتہائی غیرمعمولی بڑے پیمانے کا بلیک ہول،جسے سیجیٹیریس اے کہا جاتا ہے،40 لاکھ سورجوں سے زائد مادے کے ساتھ ایک کائناتی عفریت ہے۔اس کی شدید کشش ثقل ہماری کہکشاں کو ایک دوسرے سے جوڑتی ہے،لیکن اس کی شدید بھوک کے نتیجے میں حلزونی کہکشاںبدہضمی کے کچھ سنگین معاملات بھی سامنے آئے ہیں۔یوسف زادہ کی ٹیم کے ذریعہ کئے گئے سیجیٹیریس اے کے پہلے ریڈیو مشاہدات نے سیجیٹیریس اےسے نکلنے والے اسٹرینڈ نما ریڈیو فلیمینٹس جیسے ایک بہت بڑے ہارپ کے تقریبا ایک ہزار عمودی تار کے ساتھ ساتھ بلیک ہول کے پوٹے کے چاروں جانب 25ہزار نوری سال کی بلندی پر توانائی کے بہت بڑے بلبلوں کو جنم دیا۔یوسف زادہ نے کہا کہ ہے کہیہ دونوں پراسرار مظاہر ممکنہ طور پر ہماری کہکشاں کے بلیک ہول سے ایک قدیم دھماکے سے پیدا ہوئے تھے۔تیز، افقی ریڈیو فلامینٹس کی نئی فصل کا پتہ لگانے کے لیے، محققین نےجنوبی افریقہ میں 64 باہم منسلک ریڈیو اینٹینا کی ایک صف جنوبی افریقی ریڈیو آسٹرونومی آبزرویٹری کے میر کیٹ دوربین سے حالیہ مشاہدات کو بڑھایا اور قریبی توانائی کے ذرائع کے پس منظر کے شور کو کم کیا۔نتیجے میں آنے والی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ نئے پائے جانے والے فلامنٹ عمودی فلامنٹ کے پہلے دریافت شدہ جنگل کی طرح پتلے ہیں۔تاہم، توانائی کے یہ نئے کنارے سیجیٹیریس اے کے صرف ایک جانب سے نکلتے دکھائی دیتے ہیں، جب کہ پہلے دریافت ہونے والے فلامنٹ سارے کہکشاں کے مرکز میں موجود ہیں۔نئے دریافت شدہ ڈھانچے بھی اپنے عمودی مشابہہ ڈھانچوں سے بہت چھوٹے ہیں، اور ان سے تعداد میں بھی بہت کم ہیں۔ ان کاسمیٹک اختلافات کے باوجود، محققین کا اندازہ ہے کہ نئے پائے جانے والے ڈھانچے ہماری کہکشاں کے مرکزی بلیک ہول سے توانائی کے اسی طرح کے پھٹنے سے بنے ہیں جو کہ تقریباً 60 لاکھ سال پہلے ہوا ہو گا۔یوسف زادہ نے نتیجہ اخذ کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ باہر نکلنے والے مواد کے اس کے قریب کی اشیاء کے ساتھ تعامل کا نتیجہ ہے۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ ان کی ٹیم کو ہماری کہکشاں کے مرکز میں موجود عفریت کی پُرتشدد ماضی کی زندگی کے بارے میں "ہمارے خیالات کو مسلسل چیلنج کرنے اور اپنے تجزیے کو مضبوط بنانےکے لیے نئے ریڈیو مشاہدات کرنے چاہئیں۔
کوئٹہ سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ ڈویژن منظور احمد ،ایس پی ٹریفک سٹی شبانہ اور ایس پی صدر سرکل...
کوئٹہ جے یو آئی کوئٹہ کے ترجمان نے شہر بھر میں گیس بحران پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردی شروع ہوتے ہی شہر...
کوئٹہمسلم لیگ ن سریاب ٹاؤن کے سیکرٹری اطلاعات میرمہرعلی نیچاری نے کہا ہے کہ دارالخلافہ کوئٹہ بلدیاتی...
گوادرڈپٹی کمشنر فری ایمبولنس سروس کے تحت اس ماہ 9 مریضوں کو تشویشناک حالت میں کراچی منتقل کیا گیا تاکہ ان کا...
کوئٹہ علماوخطبا نے نماز جمعہ کے بڑے بڑے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ مسلمان کو صرف نام ہی نہیں بلکہ...
پنجگور منشیات کے عادی افراد نے شہریوں کا جینا حرام کر دیا ہے گلی محلوں میں چوری ڈکیتی کی وارداتوں میں...
کوئٹہ کرائم برانچ پولیس نے قتل ٗ اقدام قتل اور اغواکرنے کی کوشش میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کر لیا، کرائم...
کوئٹہ سنی علماء کونسل بلوچستان کے امیر مولانا محمدرمضان مینگل نے سریاب اور ملحقہ علاقوں میں گیس پریشرمیں...