پشاور ہائیکورٹ ،علی محمد خان کی 3MPOکے گرفتاری وارنٹ کالعدم ،کارکنوں سمیت رہا کرنیکا حکم

08 جون ، 2023

پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس عتیق شاہ پر مشتمل بنچ نے نے سابق وفاقی وزیر مملکت علی محمد خان کی تین ایم پی او کے گرفتاری وارنٹ کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کو کا رکنوں سمیت رہا کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔ درخواست گزار وکیل علی زمان ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا علی محمد خان کو 3 ایم پی او کے تحت اسلام آباد پولیس نے گرفتار کر کیا وہاں رہائی ملنے پر انھیں کے پی پولیس کے حوالے کردیا گیا وہ بدستور تین ایم پی او کے تحت جیل میں بند ہیں ۔ ایڈوکیٹ جنرل عامرجاوید نے کہا علی محمد خان کوانتظامیہ کےپاس تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کرنے کا اختیا ر ہے جو شخص امن و امان خراب کرتا ہے اس کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیاجا سکتا ہے، جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیئے جو پریس کانفرنس کرےاس کو چھوڑ دیتہے ہیں جو نہیں کرتا اس کو پجر گرفتار کر لیتے ہیں ایک پریس کانفرنس سے کس طرح سنگین الزامات ختم ہوجاتے ہیں فاضل بنچ نے سابق وفاقی وزیر مملکت علی محمد خان سمیت دیگر کارکنوں کورہا کرنے کے احکامات جاری کردیئے اور کہا کہ وہ متعلقہ ضلع کے مجاز آفیسر کوضمانت اور حلف نامہ دیں کہ وہ کسی بھی ایسی سر گر می حصہ نہیں لینگے جس سے امن وامان کا مسئلہ پیدا ہو ۔دریں اثناء پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد نعیم انور اور جسٹس شاہد خان پر مشتمل بنچ نے ڈپٹی کمشنر باجوڑ کی جانب سے پی ٹی ائی کی مقامی قیادت کے خلاف جاری تین ایم پی او کے وارنٹ گرفتاری بھی کالعدم قرار دے د یے ،محمد عادل خان ایڈوکیٹ نے محمد مہران وغیرہ کی رٹ میں موقف اختیار کیا ، تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی گرفتاری کے خلاف باجوڑ میں مظاہروں پرضلعی انتطامیہ نے پی ٹی ائی رہنماوں کے خلاف تین ایم پی او کے وارنٹ جاری کئے ، جن میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو وہاں پر موجود ہی نہیں تھے اور نہ ان کا اس سے کوئی سروکار ہے ا ، انتظامیہ پی ٹی ائی کی مقامی قیادت کو حراساں کررہی ہے اور خدشہ ہے کہ انہیں گرفتار کیا جائے انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ تین ایم پی او کی وارنٹ گرفتاری کالعدم قرار دیئے جائیں عدالت نے دلائل سننے کے بعد تین ایم پی او کے تحت وارنٹ گرفتاری کالعدم قرار دے دیے۔