سپریم کورٹ میں دلچسپ صورتحالچیف جسٹس نے علی ظفر کو روسٹرم پر بلا لیا

08 جون ، 2023

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے پنجاب میں انتخابات کرانے کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواست اور ریویو آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران نے پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل علی ظفر کو روسٹرم پر بلا کر استفسار کیا کہ سپریم کورٹ نظر ثانی پر نئے قانون پر آپ کا کیا مو قف ہے ؟ علی ظفر نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کا نظر ثانی پر نیا قانون آئین سے متصادم اور پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کا تسلسل ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمارے پاس نئے نظر ثانی قانون کیخلاف کچھ درخواستیں آئی ہیں، نظر ثانی ایکٹ کے معاملے کو کس اسٹیج پر دیکھنا ہی ہے، اٹارنی جنرل کو نوٹس کر دیتے ہیں، نظر ثانی ایکٹ پر نوٹس کے بعد انتخابات کیس ایکٹ کے تحت بینچ سنے گا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایک بات اچھی ہوئی کہ حکومت اور اداروں نے کہا عدالت میں ہی دلائل دینگے جو قانونی ہیں، ورنہ یہ تو عدالت کے دروازے کے باہر احتجاج کر رہے تھے، اس احتجاج کا کیا مقصد تھا؟ انصاف کی فراہمی تو مولا کریم کا کام ہے۔ چیف جسٹس نے علی ظفر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ علی ظفر صاحب آپ اپنا نقطہ نظر بتا دیں، ہم کیا سوچ رہے ہیں پھر ہم بتا دیں گے۔علی ظفر نے کہا کہ میرا خیال ہے الیکشن کمیشن کی نظر ثانی درخواست کو سنا جائے، میں نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر جواب تیار کر رکھا ہے، عدالت ساتھ ساتھ رویو پوائنٹ کے خلاف بھی درخواست سن لے، اگر ریویو پوائنٹ برقرار رہا تو پھر الیکشن کمیشن کی درخواست لارجر بینچ سن لے۔