عمران کو ضمانت: اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں حکومتی اپیل

08 جون ، 2023

اسلام آباد(عمرچیمہ) وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چند فیصلوں کے خلاف اپیل دائر کی ہے جن میں اس نے عمران خان کو ضمانت عام دینے والے ججوں کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونے اور اپنی علاقائی حدود سے باہر نکلنے کا ملزم قراردیا ہے۔یہ اپیلیں اسلام آباد پولیس کی جانب سے دو کیسز کے حوالے سے دائرکی گئی ہیں ان میں سے ایک عمران خان نیازی بنام ریاست اور دوسری عمران خان نیازی بنام انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد ہے۔ اول الذکر کیس میں درخواست دہندہ عمران خان نے اپنے خلاف پنجاب کے مختلف تھانوں میں رجسٹر ہونے والی 6 ایف آئی آرز میں راہداری ضمانت طلب کی تھی۔ 12 مئی کو بینچ کی جانب سے دیے گئے فیصلے میں ہدایت کی گئی تھی کہ درخواست دہندہ’’ کو 5 مئی کو یا اس کے بعد دائر ہونے والے فوجداری مقدمات یا ایم پی او میں گرفتار نہ کیاجائے۔دریں اثنا درخواست دہندہ سے بھی کہا گیا تھا کہ وہ 15 مئی کو عدالت میں پیش ہو۔ دوسرے مقدمے میں عمران خان نے کورٹ سے اس ہدایت نامے کی استدعا کی گی کہ عدالت اسلام آباد ہائیکورٹ سے ان کی گرفتاری کے بعد ان کے خلاف درج ہونے والی تمام ایف آئی آرز کاریکارڈ طلب کرے اور انہیں کسی ایسے کیس میں گرفتار نہ کیاجائے جو ان کی گرفتاری کے بعد رجسٹر کیا گیا تھا۔ ان مقدمات میں دائر کی گئی اپیلوں میں حکومت نے کہا ہے کہ ملزم عمران خان کو کسی قانونی شق کے بغیر ضمانت عام کا تحفظ دینا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور قانون کا غلط استعمال ہے۔