تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کے معاہدے پر دستخط، خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، وزیراعظم

09 جون ، 2023

اسلام آباد (نیوزرپورٹر،نیوز ایجنسیز) پاکستان اور ترکمانستان نے تاپی گیس پائپ لائن مشترکہ عملدرآمد منصوبے کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں جبکہ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ تاپی خطے کی خوشحالی کیلئے اہم منصوبہ ہے جس سےعلاقائی تعاون اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغازہوگاوہ تاپی گیس پائپ لائن مشترکہ عملدرآمد منصوبے کے معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کررہے تھے پاکستان کی طرف سے وزیرمملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک اور ترکمانستان کےوزیر مملکت و ترکمن گیس کے چیئرمین مکسات بابائیف نے دستخط کئے ،وزیراعظم نے کہا کہ آج ایک بڑا دن ہے ، پاکستان اور ترکمانستان نے تاپی گیس عملدرآمد منصوبے پر دستخط کئے ہیں اس کیلئے ترکمانستان کے صدر اور انکی ٹیم کے شکر گزار ہیں، عالمی حالات کے تناظر میں آج توانائی ایک حقیقی چیلنج بن چکا ہے اور پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے جامع پالیسیوں اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے اپنی ٹیم کو ہدایت کرونگا کہ منصوبے کی منصوبہ بندی اور پر عملدرآمد تیز کیاجائے، وزیراعظم نے کہا کہ منصوبے کی تکمیل خطے کیلئے اقتصادی تعاون بڑھانے کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گی، پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان تا پی مشترکہ عملدرآمد منصوبے پر دستخط اہم پیشرفت ہے تا پی منصوبہ ہماری توانائی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ناگزیر ہے پاکستان چاہتا ہے کہ منصوبے پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کیا جائے ، عالمی سطح پر ایندھن کی مہنگی قیمتوں اور گیس کی قلت کے پیش نظر ہم توانائی پائیدار بنیادوں پر حاصل کرنے کیلئے ایک جامع قومی توانائی کے تحفظ کے تحت کوشاں ہیں،انہوں نے دستخطوں کی تقریب کی تصاویر بھی ٹوئٹر پر شیئر کی ہیں۔علاوہ ازیں ترکمانستان کے اعلیٰ سطح کے وفد سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ توانائی کے شعبے میں پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان تذویراتی تعاون کا مظہر ہے،وفدنے وزیر مملکت و ترکمن گیس کے چیئرمین مکسات بابائیف کی سربراہی میں ملاقات کی،منصوبے کے مختلف حصوں پر کام کو تیز کرنے کیلئےوزیر اعظم نے معاون خصوصی ڈاکٹر جہانزیب خان کو پاکستان کی جانب سے فوکل پرسن نامز کیا وہ سینئر کوآرڈینیشن کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں۔ ادھروزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی قیادت میں معاشی ٹیم نے ملاقات کی معاشی ٹیم نے وزیرِ اعظم کو اقتصادی سروے برائے مالی سال 2022-23 پیش کیا وزیرِ اعظم نے معاشی ٹیم کی گزشتہ ایک برس میں ملکی معیشت کے استحکام اور ترقی کیلئے کوششوں کو سراہااور کہا کہ گزشتہ حکومت کے چھوڑے گئے معاشی چیلنجز اور تاریخی سیلاب کے باوجود معاشی ٹیم کی ملکی معیشت کیلئے خدنات قابلِ ستائش ہیں آئندہ بجٹ میں حکومت زرعی شعبے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جدت پر خطیر سرمایہ کاری کریگی، چھوٹے کسانوں کو اعلیٰ معیار کا بیج اور خودکار زرعی مشینری سے لیس کیا جائیگا وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ آئندہ بجٹ میں چھوٹے کسانوں کیلئے بلاسود قرضوں کے پروگرام میں توسیع کی جائے،فی ایکڑ زیادہ پیداوار حاصل کرنیوالے کسانوں کو حکومت انعام سے بھی نوازیگی، ملاقات میں وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار، وزیرِ مملکت ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، معاونین خصوصی طارق باجوہ، طارق پاشا اور وزارت خزانہ کے اہلکاروں نے شرکت کی۔ دوسری جانب وزیراعظم نے نوجوانوں، خواتین اور کسانوں کی ترقی کے انقلابی پروگرام بجٹ میں شامل کرنے کی منظوری دیدی وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بجٹ 24-2023 میں نوجوانوں،خواتین اور زرعی ٹیوب ویلز سے متعلق خصوصی منصوبوں کیلئے رقم مختص کی جائیگی نوجوانوں کوبلاسود قرض ملیں گے، تعلیم اور سپورٹس انڈومنٹ فنڈ بنائے جائینگے پنجاب انڈومنٹ فنڈ کی طرز پر پاکستان انڈومنٹ فنڈ برائے تعلیم قائم کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے فنڈ سے ملک بھر کے ذہین لیکن غریب طلبہ کو وظائف دئیے جائینگے نوجوانوں کو چھوٹے قرض دینے کے وزیراعظم یوتھ پروگرام کیلئےخطیر رقم مختص کی گئی ہے نوجوانوں کوآئی ٹی سمیت مختلف ہنر سکھانے کیلئے وسائل بجٹ میں رکھے گئے ہیں نوجوانوں کو ایک لاکھ مفت لیپ ٹاپ کی فراہمی کیلئے رقم بھی بجٹ میں مختص کی گئی ہے آئی ٹی کے شعبے میں نیا کاروبار شروع کرنیوالے نوجوانوں کی مالی مدد کی جائیگی،نوجوانوں کو کھیل کے میدان میں لانے اور سپورٹس سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے فنڈز مختص کر دئیے گئے، خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے پروگرام کیلئے رقم رکھی گئی ہے، زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی پروگرام کی بھی منظوری دی گئی ہے زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی وزیراعظم کے کسان پیکج کے دوسرے حصے کے طورپر کی جائیگی۔