پنجاب کی صوبائی سول سروس کے افسران کا پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے معاندانہ رویے پر احتجاج کا اعلان

10 جون ، 2023

لاہور(خصوصی نمائندہ ) پنجاب کی صوبائی سول سروس کے افسران کی پی ایم ایس ایسوسی ایسوسی ایشن نےپاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس سے تعلق رکھنے والی طاقتور بیوروکریسی کے پی ایم ایس کے ساتھ معاندانہ رویے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سیاہ پٹیاں باندھ کر پر امن خاموش احتجاج شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ذرائع نے ’’جنگ کو بتایا کہ اس حوالے سے پی ایم ایس ایسوسی ایسوسی ایشن پنجاب کا اجلاس گزشتہ روز لاہور میں منعقد ہوا جس میں صوبے بھر سے کثیر تعداد میں افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن، جسے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (سابقہ ڈی ایم جی گروپ) کے افسران کنٹرول کرتے ہیں، کے صوبائی سول سروس کے افسران کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک پر کری تنقید کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں بتایا گیا کہ پورے پنجاب میں وزیر اعلی کی ہدایات پر پروموشن بورڈ زمنعقد کیے گئے لیکن گریڈ 18 اور 19 کی سینکڑوں آسامیاں خالی ہونے کے باوجود پی ایم ایس افسران کی ترقیاں نہیں کی جا رہیں۔ یہ رویہ نہ صرف غیر اخلاقی بلکہ غیر قانونی بھی ہے جس کی شدید مذمت کی گئی۔ اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ پی ایم ایس کے پروموشن کورسز کے بارے میں ایس اینڈ جی اے ڈی کی پی ایم ایس ایسوسی ایشن کو دی گئی یقین دہانیوں کے باوجود DMG/PAS افسران اس پر عملدرامد کرنے پر آمادہ نہیں ہیں۔پی ایم ایس ایسوسی ایشن نے پچھلے ایک سال کے دوران بارہا مرتبہ پنجاب کے چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور سیکرٹری سروسز کو زبانی اور تحریری طور پر پروموشن ٹریننگ کے بارے باور کروایا کہ اگلے سالوں میں آسامیاں ہوں گی مگر افسران لمبی نوکری کے باوجود محض اسلئے ترقی حاصل نہیں کر سکیں گے کہ انہوں نے ٹریننگ نہیں کی۔ اسلئے فوری طور پرٹریننگز کروائی جائیں مگر ارباب اختیار ٹس سے مس نہ ہوئے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ صوبے میں گریڈ 20 کی بے شمار آسامیاں موجود ہونے کے باوجود پی ایم ایس افسران ترقی سے محروم ہیں۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب بھر کے پی ایم ایس افسران پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے رویے کے خلاف سیاہ پٹیاں باندھ کر، اپنے تمام فرائض منصبی ادا کرتے ہوئے، پر امن خاموش احتجاج شروع کریں گے جبکہ مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کے دیگر راستے اپنانے کیلئے دوبارہ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔