فنانس بل میں سپر ٹیکس کی وصولی کیلئے3 نئی انکم ٹیکس سلیب تجویز

10 جون ، 2023

اسلام آباد (تجزیاتی رپورٹ:حنیف خالد) نئے مالی سال کے مالیاتی بل میں انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔ ایک تجویز سیکشن فور سی کے تحت سپر ٹیکس کی ریشنلائزیشن کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 15کروڑ روپے سالانہ اضافی آمدنی والوں سے سپر ٹیکس وصول ہو گا۔ سپر ٹیکس کیلئے اضافی تین نئی انکم سلیب تجویز کی گئی ہیں ۔ ایک سلیب 35کروڑ سے 40کروڑ روپے سالانہ آمدنی والوں کی ہے‘ دوسری 40کروڑ سے 50کروڑ سالانہ آمدنی والوں کی ہے اور تیسری 50کروڑ روپے سے زیادہ سالانہ آمدنی والوں کی ہے۔ پہلی انکم سلیب جو 35کروڑ سے 40 کروڑ روپے تک سالانہ آمدنی والوں کی ہے اُن سے 6فیصد سپر ٹیکس وصول ہو گا۔ 40سے 50کروڑ سالانہ آمدنی رکھنے والوں سے 8فیصد سپر ٹیکس لیا جائیگا اور 50کروڑ روپے سالانہ سے زیادہ آمدنی والوں سے 10فیصد سپر ٹیکس لینے کی تجویز ہے۔ چاول‘ بنولہ اور خوردنی تیل کے سوا اشیاء (گڈز) کی سپلائی پر وِد ہولڈنگ ٹیکس میں ایک فیصد اضافے کی تجویز ہے۔ یہی تجویز سروسز مہیا کرنے والوں سے ٹیکس کی وصولی کی ہے‘ البتہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کی ایڈورٹائزنگ سروسز کی بجائے دوسری سروسز پر 3فیصد رعایتی شرح سے ٹیکس عائد ہوگااسی طرح سپورٹس پرسن کی بجائے دوسرے کنٹریکٹس پر 3فیصد کی رعایتی شرح سے ٹیکس کی وصولی ہوا کریگی۔ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کے بارہویں شیڈول کے پارٹ تھری میں شامل اشیاء کی امپورٹس یا اسکے کمرشل امپورٹر پر زیرو پوائنٹ فائیو فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ تجویز کیا گیاہے۔ کسی کمپنی کی طرف سے بونس شیئرز کے اجراء پر حتمی ود ہولڈنگ ٹیکس 10فیصد دوبارہ لگا دیا گیا ہے اور اگر نان اے ٹی ایل کمپنی ہو گی تو اُسکی طرف سے بونس شیئرز کے اجراء پر 20فیصد فائنل ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کیا جائیگا۔ڈیبٹ/کریڈٹ یا پری پیڈ کارڈز کے ذریعے نان ریزیڈنٹس کی طرف سے کی گئی ادائیگی پر ود ہولڈنگ ٹیکس ایک فیصد سے بڑھا کر 5فیصد کرنیکی تجویز ہے البتہ نان اے ٹی ایل پرسن پر ود ہولڈنگ ٹیکس 2فیصد سے 10فیصد تک ہو گا۔