بجٹ پر IMFکا عدم اعتماد ،ٹیکس وصولی کا ہدف ناکافی،پٹرول پر لیوی بڑھانے کا مطالبہ

14 جون ، 2023

اسلام آباد ( تنویر ہاشمی ، مہتاب حیدر )سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام نے بتایا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ٹیکس وصولی کے ہدف کو ناکافی اور پٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔وزارت خزانہ کے حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عالمی مالیاتی فنڈ نے پٹرولیم لیوی 50روپے فی لیٹر سے بڑھاکر 60روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے، آئی ایم ایف نے9جائزہ مکمل کرنے کیلئے لیوی بڑھانے کی شرط عائد کی ہے، پٹرولیم مصنوعات پر لیوی نہ بڑھانے پر آئی ایم ایف تاحال مطمئن نہیں ،آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عدم اطمینان ، ایف بی آر ٹیکس ہدف پر تحفظات کا اظہار کیا ہے،آئی ایم ایف نے ایف بی آر ٹیکس وصولی کی کوششیں ناکافی، ٹیکس نیٹ میں اضافے کے اقدامات بھی ناکافی قرار دیئے ہیں، آئی ایم ایف نے پاکستان کو ٹیکس وصولیاں بڑھانے کے اقدامات کرنے کا کہا ہے۔ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 9200 ارب مقرر کیا گیا ہے، آئی ایم ایف نے 869 ارب کی لیوی جمع کرانے کیلئے لیوی کا ریٹ بڑھانے کا مطالبہ کیا، وزارت خزانہ کے جوائنٹ سیکریٹری بجٹ نے کمیٹی کو بتایا کہ آئی ایم ایف بجٹ کے اعداد وشمار سے مطمئن نہیں ہے، اس لیے آئندہ مالی سال کےلیے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کا ہدف 869ارب روپے مقرر کیا گیا ہے جو کہ رواں مالی سال نظر ثانی شدہ ہدف 542ارب روپے ہے، ارکان کمیٹی نے فنانس بل میں دی گئی اس ترمیم کی مخالفت کی کہ پارلیمنٹ سے منظوری کے بغیر حکومت کو پیٹرولیم لیوی میں اضافے یا کمی کے اختیارات حاصل ہو جائیں ، کمیٹی نے نان فائلرز کےلیے بنکوں کی 50ہزار روپے سے زائد کی ٹرانزکشن پر 0.6فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی مسترد کر تے ہوئے سفارش کی کہ نان فائلر کے لیے 25ہزار روپے کی ٹرانزکشن پر ایک فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کیا جائے، کمیٹی نے سپرٹیکس کی شرح میں بھی کمی کی سفارش کر دی ہے ، کمیٹی نے50کروڑ روپے سے زائد آمدن پر سپر ٹیکس کو10فیصد کے بجائے 8فیصد کرنے اور 40کروڑر وپے کی آمدن پر سپر ٹیکس 8فیصد کے بجائے 6فیصدکرنے کی سفارش کر دی ، کمیٹی میں ایس ای سی پی نے غیر ملکی ترسیلات کی حد 50ہزار ڈالر سے بڑھاکر ایک لاکھ ڈالر کرنے کی مانیٹری حد مقرر کرنے پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہےکہ اس سے ملک میں منی لانڈرنگ میں ا ضافہ ہوا، ایس ای سی پی حکام نے کہا کہ ایف بی آر انکم ٹیکس آر ڈیننس 2011کی شق 111کے تحت سرمایہ کاری یاآمدن کےذرائع نہیں پوچھ سکتا ، اسی طرح ایف بی آر ترسیلات زر کےذریعے کی بنیاد پر ٹیکس چوری کی تحقیقات ِ بھی نہیں کرسکتا ،وزارت خزانہ کی جوائنٹ سیکریٹری بجٹ نے کمیٹی کو بتایا کہ فنانس بل میں ایک ترمیم تجویز کی گئی ہے جس کے تحت پیٹرولیم لیوی کی شرح کو 60روپے فی لٹر بڑھانے تک حکومت کو اختیار حاصل ہوگا،سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ نے فنانس بل 2023پر بحث کو مکمل کر لیا ہے، اجلاس میں فنانس بل پر شق وار بریفنگ دی گئی ، کمیٹی نے فنانس بل پر متعدد سفارشات کی منظوری دی جبکہ بعض سفارشات کو مسترد کیاگیا ہے، سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس سینٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس ہوا، کمیٹی نے مختلف انفرادی نوعیت کی آمدن پر کم سے کم ٹیکس کی تجویز کی منظوری دے دی ، برآمدکنندگان کےلیے سیکشن 154میں کی گئی ترمیم کی بھی منظوری دےدی گئی ،کمیٹی نے بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے غیر منقولہ جائیداد کی خریداری پر 2فیصد سیلز ٹیکس کی شرح کی منظوری دےد ی ، سینٹر محسن عزیز اور سینٹر سعدیہ عباسی نے سپر ٹیکس میں مزید تین سلیب شامل کرنے کی مخالفت کی ، کمیٹی کو بتایا گیا کہ بیرون ملک سے اگر پاکستانی ایک لاکھ ڈالر تک ترسیلات زر بھیجے تو اسکا ذرائع نہیں پوچھا جائے گا اس سے پہلے یہ حد 50 ہزار ڈالر تھی جس کو بڑھا کر ایک لاکھ ڈالر کرنے کی تجویز دی، کمیٹی نے ایک لاکھ ڈالر تک کی ترسیلات زر کیلئےآمدن کےذرائع نہ پوچھے جانے کی تجویزکی منظوری دیدی ،وزیر مملکت خزانہ نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام میں ہے کوئی ایمینسٹی سکیم نہیں لائی جائے گی ،کمیٹی نے ونڈ فال آمدن یا منافع پر 50 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مسترد کر دی ، کمیٹی میں بلوچستان چیمبر آف کامرس کے انڈسٹری کے نمائندوں نے ٹیکس تجاویز پیش کی ۔