بار بار قانون معطل نہیں کرسکتے، ریویو ایکٹ کیخلاف کیس مضبوط نہ ہوا تو لائحہ عمل طے کریں گے، چیف جسٹس

14 جون ، 2023

اسلام آباد(آئی این پی)سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی پنجاب انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کی نظرثانی اور ریویو آف ججمنٹ کیس میں فریق بننے کی درخواست منظور کرلی تاہم ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹ ایکٹفوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے اپیل اور نظر ثانی میں بہت فرق ہے، اب ایکٹ سے اپیل اور نظرثانی کو یکساں کردیا گیا ،ہم نے پہلے ایک قانون کو معطل کیا، بار بار قانون معطل نہیں کرسکتے۔ریویو ایکٹ کیخلاف کیس مضبوط نہ ہوا تو لائحہ عمل طے کرینگے۔سپریم کورٹ میں پنجاب انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کی نظرثانی اور ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس کیس کی سماعت ہوئی، پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے فریق بننے کی درخواست کی جسے عدالت عظمی نے منظور کرلیا،عدالت عظمی نے ججمنٹ ریویو ایکٹ فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سماعت آج تک ملتوی کردی، ریویو ایکٹ کیخلاف وکلا کے د لائل آج بھی جاری رہیں گے،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ اپیل اور نظر ثانی میں بہت فرق ہے، اب ایکٹ سے اپیل اور نظرثانی کو یکساں کردیا گیا ہے، کیا اب اس اپیل کیخلاف بھی نظرثانی میں جانے کا آپشن ہو گا؟جسٹس اعجاز الاحسن نے علی ظفر سے مکالمے میں کہا کہ آپ کو یہیں مطمئن کرنا ہو گا، علی ظفر نے کہا کہ ایسے ہی قوانین بنتے رہے تو کیا پتہ کل سیکنڈ اپیل کا قانون آجائے، اس سے قبل چیف جسٹس نے پوچھا کہ آپ نے یہ درخواستیں کس کی جانب سے دائر کیں؟ علی ظفر نے بتایا کہ درخواست پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے دائر کی ہے، سپریم کورٹ کے پاس اختیار ہے فیصلوں پر نظرثانی کرسکتی ہےبعدازاں سپریم کورٹ نے پنجاب انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کی نظرثانی اور ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس کیس کی سماعت آج تک ملتوی کر دی۔