بڑے چور جلد جیل میں ہونگے، ان سب کا احتساب ضروری ہے، عمران خان

10 فروری ، 2022

فیصل آباد (نیوز ایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بڑے چور جلد جیل میں ہونگے، چوروں کے ٹولے کی کھانسی کا علاج بھی باہر ہوتا ہے، ایک چیک اپ کیلئے لندن دوسرا دبئی جاتا ہے ،30سال حکمرانی کرنے والوں نے کبھی عوام کے علاج کا نہیں سوچا، ماضی میں دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کو چور کہتی رہیں، زرداری کو ن لیگ نے جیل میں ڈالا تھا،سندھ کی ایک پارٹی کالیڈر 13سال میں اردو بھی بولنا نہیں سیکھا، بارش آتی ہے تو پانی آتا ہے ور دعوی کر رہا ہےکہ ملکی مسئلے حل کریگا،آپ نے لوگوں سے پوچھا کیا گزرتی ہے ان پر، آصف زرداری کبھی کسی کو خریدتے ہیں کبھی کسی کو، سیاست میں ان دونوں چوروں کیخلاف جدوجہد کرنے ہی آیا تھا۔ فیصل آباد میں قومی صحت کارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صحت کارڈ ریاست مدینہ کی جانب بڑا قدم ہے، صحت کے شعبہ کیلئے اتنی بڑی رقم خرچ کرنا آسان نہیں، ملکی تاریخ میں کسی سربراہ نے عوام کی صحت کیلئے نہیں سوچا، جس کے پاس پیسے ہیں وہ اپنا علاج کروا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب کیلئے کسی نے نہیں سوچا کہ وہ کیسے علاج کرائے، بھارت میں مسلمانوں کو نہایت مشکلات کا سامنا ہے، بھارت کے مسلمانوں نے خواب کی تعبیر کیلئے پاکستان کی حمایت کی، پاکستان نے اسلامی و فلاحی ریاست بننا تھا لیکن کسی نے اس جانب قدم نہیں اٹھایا،چوروں کے ٹولے کی کھانسی کا علاج بھی بیرون ملک میں ہوتا ہے، جس کو دیکھو علاج کیلئے دبئی، امریکہ اور لندن جا رہا ہے، ایک دوسرے کو چور کہنے والے آج اکٹھے ہو گئے ہیں، زرداری کا پیٹ پھاڑ کر پیسے تحریک انصاف نے نہیں نکالنا تھا،30سال سے حکمرانی کرنے والے اپنا پیٹ بھرتے رہے، ان کو پاکستان کے عوام کی مشکلات کا پتہ ہی نہیں ہے، حکمران طبقے نے اپنے لئے الگ اور عوام کیلئے دوسرا پاکستان بنالیا، ایک شخص کہتا ہے کہ جب بارش ہوتا ہے تو پانی آتا ہے انہیں پتہ نہیں کہ لوگوں کے حالات کیا ہیں، سندھ کے لیڈر کو اردو بھی صحیح سے بولنا نہیں آئی، ساڑھے تیرہ سال سے سندھ میں صحت کیلئے اقدامات کرنے سے کسی نے روکا؟ میرا سیاست میں آنے کا مقصد دو خاندانوں کی لوٹ کھسوٹ کا خاتمہ کرنا تھا، سیاست میں چوروں اور ڈاکوئوں کا مقابلہ کرنے کیلئے آیا، ان کی موجودگی میں پاکستان کی ترقی ممکن نہیں تھی، ہر ملک اپنے نظریہ پر قائم رہ کر ہی مستحکم ہو سکتا ہے، ایک خوشحال اور کامیاب معاشرہ کیلئے قانون کی بالادستی ضروری ہے، بڑے چوروں کو سزا نہ ملنے کے باعث ملک تباہ ہوا، قانون کی بالادستی اور فلاحی ریاست والے ممالک ہی کامیاب ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ برطانوی وزیراعظم سے قانون کی خلاف ورزی پر سوال ہوتا ہے، یہاں مقصود چپڑاسی کے اکائونٹ میں 4ارب روپے آ جاتے ہیں، شہباز شریف پارلیمنٹ میں ڈیڑھ ، ڈیڑھ گھنٹے تقریر کرتا ہے، اگر یہ برطانیہ میں ہوتے تو یہ اپنی شکل نہیں دکھا سکتے تھے، سندھ میں پاپڑ والے اور چینی والے کے اکائونٹ میں کروڑوں روپے آجاتے ہیں، جہاں نظام انصاف بڑے چوروں کو سزا نہ دے سکے وہ ملک تباہ ہو جاتا ہے، لندن علاج کیلئے گیا ہوا مجرم اپنی فیکٹریوں کے دورے کر رہا ہے، آسٹریلیا نے ٹینس کے عالمی کھلاڑی کو ویکسی نیشن نہ کرانے پر کھیلنے نہیں دیا، برطانوی وزیراعظم کو پابندی کے باوجود پارٹی کے انعقاد پر جواب دہ ہونا پڑا، سندھ کے سیاستدانوں نے پاپڑ والے کی غربت ختم کی، نواز شریف لندن میں فیکٹریوں کے دورے کر رہا ہے، اچھے برے کی تمیز ختم کر دیں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے، ہمارے وکیل کہہ رہے ہیں کہ سب سے بڑے چور کو واپس لائو، ایک چور اپنی چوری چھپانے کیلئے دوسرے چور سے مل رہا ہے، ڈاکوئوں کے ٹولے نے جو کرنا ہے کرلے ان کا احتساب ضرور ہو گا، ملک کو تباہ کرنے کیلئے بم مارنے کی ضرورت نہیں ہے، میں تین سال سے سن رہا ہوں کہ آج گیا، کل گیا، عدالت جب بھی ان کے کیس سنے گی یہ لوگ جیل میں جائیں گے،پیٹ پھاڑنے کے بجائے اب یہ پیٹ اکٹھے مل رہے ہیں، جہاں قانون کی حکمرانی نہ ہو تو وہاں کرپشن جنم لیتی ہے، ہم ان سب کو قانون کے نیچے لائیں گے، یہ ہماری جنگ ہے،میں نے ان چور اور ڈاکوئوں کے خلاف 25سال پہلے جہاد شروع کیا تھا ، ان لوگوں کے ہوتے ہوئے پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ کسی طاقتور کی جرات نہ ہو کہ وہ غریب پر ظلم کرے، خواتین کو جائیداد میں ان کا حق دلوائیں گے، پورے ملک کیلئے ایک ہی سلیبس ہو گا، شہباز شریف نے صرف اشتہاروں میں کام کیا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اصل کام کر رہے ہیں۔