حجاب پہننے کے حق کے لیے لڑتی رہوں گی، بھارتی طالبہ مسکان کا عزم

10 فروری ، 2022

راولپنڈی(جنگ نیوز)بھارتی ریاست کرناٹک میں تن تنہا انتہا پسندوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والی باحجاب طالبہ مسکان نے انکشاف کیا ہے کہ میرے ہندو دوستوں نے مدد کی، ہر کوئی ہمیں کہہ رہا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں، حجاب پہننے کے حق کے لیے لڑتی رہوں گی۔گذشتہ روز بھارتی ریاست کرناٹک کے ایک کالج میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جب ہندو انتہا پسندوں کے ایک جتھے نےکالج آنے والی مسکان پر دھاوا بول دیا اور طالبہ نے بہادری کے ساتھ ڈٹ کے اس جتھے کا مقابلہ کیا۔بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے مسکان نے کہا کہ ’میں تنہا ان کا سامنا کرنے کے لیے پریشان نہیں تھی اور اگر مستقبل میں بھی ایسا واقعہ پیش آیا تو میں اپنے حجاب پہننے کے حق کے لیے لڑتی رہوں گی۔مسکان نے کہا کہ جب میں کالج میں داخل ہوئی تو وہ مجھے صرف اس لیے اجازت نہیں دے رہے تھے کہ میں نے برقع پہنا ہوا تھا، اس گروپ کے تقریباً 10 فیصد مرد کالج کے طالب علم تھے جب کہ باقی لوگ باہر کے تھے۔انہوں نے کہا کہ میں کلاس میں صرف حجاب پہنتی ہوں، جب کہ برقع اتار دیتی ہوں کیونکہ حجاب ہمارے دین کا ایک حصہ ہے، پرنسپل نے کبھی کچھ نہیں کہا اور نہ ہی پرنسپل نے ہمیں برقع نہ پہننے کا مشورہ دیا۔مسکان نے بتایا کہ ’میرے ہندو دوستوں نے میرا ساتھ دیا، میں خود کو محفوظ محسوس کر رہی ہوں، ہر کوئی ہمیں کہہ رہا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔‘ بھارتی ریاست کرناٹک اور مدھیا پردیش میں باحجاب طالبات کے اسکولوں میں داخلے پر عائد پابندی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔