دہری شہریت کیس، فیصل واوڈا نااہل قرار، بطور رکن قومی اسمبلی حاصل کی گئی تنخواہ اور مراعات واپس کرنے کا حکم

10 فروری ، 2022

اسلام آباد (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے دہری شہریت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اور سابق وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کو نا اہل قرار دیدیا۔ فیصل واڈا پر الزام تھا کہ انہوں نے2018کے عام انتخابات میں کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑتے ہوئے اپنی دہری شہریت کو چھپایا تھا۔ ای سی پی نے فیصل واوڈا کے خلاف دوہری شہریت پر نااہلی کی درخواست کا فیصلہ 23 دسمبر 2021 کو محفوظ کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو بطور رکن قومی اسمبلی حاصل کی گئی تنخواہ اور مراعات واپس کرنے کا حکم دیا۔ فیصل واوڈا کی نااہلی کا تحریری فیصلہ 27 صفحات پر مشتمل ہے جس کے مطابق فیصل واوڈا نے امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ الیکشن کمیشن کے پاس جمع نہیں کرایا اور یہ بھی نہیں بتایا کہ کب امریکی شہریت چھوڑی؟الیکشن کمیشن کا فیصلے میں کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا اہل شخص نہیں تھے، آخری سماعت کے وقت فیصل واوڈا کو امریکی شہریت چھوڑنے کی کاپی دکھائی گئی، فیصل واوڈا کو امریکی شہریت چھوڑنے کی پیش کی گئی کاپی کو مسترد کیا گیا۔ فیصل واوڈا نے 7 جون 2018 کو آر او کے پاس غلط بیان حلفی جمع کروایا، فیصل واوڈا کا غلط بیان حلفی آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے زمرے میں آتا ہے، واوڈا کی جانب سے نادرا کا جمع کروایا گیا سرٹیفکیٹ معیار پر پورا نہیں اترتا، فیصل واوڈا نے رکن قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیا۔ای سی پی نے فیصل واڈا کے بطور سینیٹر منتخب ہونے کا نوٹیفکیشن بھی واپس لے لیا۔ فیصلے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ فیصل واڈا نے جھوٹا بیان حلفی جمع کروایا تھا، بطور رکن قومی اسمبلی سینیٹ الیکشن میں دیا گیا ووٹ بھی غلط کاسٹ کیا گیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران ای سی پی بینچ کی جانب سے فیصل واڈا کو اپنے دفاع میں کے لیے آخری موقع دیا گیا تھا۔سماعت کے دوران فیصل واڈا کے وکیل بیرسٹر معید نے ان پیدائشی سرٹیفکیٹ کمیشن میں جمع کروایا اور بتایا گیا تھا کہ فیصل واوڈا امریکی ریاست کیلی فورنیا میں پیدا ہوئے تھے اور پیدائشی طور پر امریکی شہری ہیں۔ یاد رہے سال رہے 2018 میں درخواست گزار قادر مندوخیل کی جانب سے فیصل واوڈا کے دوہری شہریت چھپاتے ہوئے الیکشن لڑنے کے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ درخواست کی سماعت کے دوران وکیل کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا نے کوئی جھوٹ نہیں بولا، کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے قبل انہوں نے اپنا غیر ملکی پاسپورٹ منسوخ کروا دیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ جس وقت فیصل واڈا نے قومی اسمبلی کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے اس وقت وہ دہری شہریت کے حامل اور امریکی شہری تھے۔ درخواست میں کہا گیا تھا فیصل واڈا نے انتخابات میں حصہ لیتے وقت الیکشن کمیشن میں ایک بیانِ حلفی دائر کیا تھا کہ وہ کسی دوسرے ملک کے شہری نہیں۔درخواست کے مطابق چونکہ انہوں نے جھوٹا بیانِ حلفی جمع کرایا تھا اس لیے آئین کی دفعہ 62 (1) (ف) کے تحت وہ نااہل ہیں۔