یو این قراردادوں کی خلاف ورزی کرنے والا ملک سلامتی کونسل کی رکنیت کا اہل نہیں، پاکستان

10 فروری ، 2022

اقوام متحدہ (اے پی پی)اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ یواین قراردادوں کی خلاف ورزی کرنے والا ملک سلامتی کونسل کی رکنیت کابھی اہل نہیں،ویٹو کااختیار ادارے کو مفلوج کرنے کاباعث ہے ، غیرمستقبل نشستوں میں اضافہ مساوی علاقائی نمائندگی کو یقینی بنائے گا۔ عالمی ادارے میں اصلاحات کے حوالے سے مباحثے کے دورن منیر اکرم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیرمستقل نشستوں میں توسیع مساوی علاقائی نمائندگی کو یقینی بنانے کا واحدطریقہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کےمستقل ارکان میں اضافہ کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس میں مزید غیر مستقل نشستیں شامل کرکے 15 رکنی باڈی میں علاقائی گروپوں کی مساوی نمائندگی کے مطالبے کا اعادہ کرتاہے۔ سفیر منیر اکرم نے کہا کہ سلامتی کونسل کی اصلاحات کو علاقائی نمائندگی میں موجودہ عدم توازن کو دور کرنا چاہیے ۔ کم نمائندگی والے علاقوں کی نمائندگی میں اضافہ کرنا چاہیے اورزیادہ نمائندگی والے علاقوں کی نمائندگی میں اضافہ نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور اٹلی کی قیادت میں اتفاق رائے پیدا کرنے والے اتحاد (یو ایف سی ) نے غیر مستقل اراکین میں علاقائی بنیادوں پر11 سے12 نشستوں کی تقسیم کی تجویز دی ہےجس سے ہر علاقے کی مساوی نمائندگی یقینی ہوجائے گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ بنیادی طور پر گروپ آف فور( ہندوستان، برازیل، جرمنی اور جاپان )سے مختلف ہےجس کے ممبران حق کے معاملے کے طور پر مستقل نشستوں کا دعویٰ کرتے ہیں ۔جی فور کا دعویٰ نہ صرف اقوام متحدہ کے چارٹر کے رکن ممالک کی مساوی خود مختاری کے اصول کی خلاف ورزی ہےبلکہ یہ غیر جمہوری بھی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’کوئی بھی ریاست جو 50 سال سے زیادہ عرصے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہی ہے، وہ کونسل کی رکنیت کے حق کا دعویٰ کرنے کی بھی اہل نہیں ہے۔منیر اکرم نے کہا کہ اگرچہ مستقل ارکان کی موجودگی اور ویٹو سلامتی کونسل کے مفلوج ہونے کی بنیادی وجہ ہےلیکن مستقل کیٹیگری میں ارکان کے اضافے سے اقوام متحدہ کے باقی ارکان کے لیے دستیاب نشستوں کی تعداد کم ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ یوایف سی سلامتی کونسل میں کوئی مستقل نشست نہ رکھنے والےبراعظم افریقہ سے رواتاریخی ناانصافی کو دور کرنے کے لیے افریقہ کی جائز جدوجہد کی حمایت کرتاہے۔