ہوسکتا ہےچند روز میں چوہدری برادران سے ملاقات ہوجائے،عطاء تارڑ

10 فروری ، 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ) ن لیگ کے رہنما عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی آج کی تقریر بہت تفریح فراہم کرنے والی تھی، چوہدری برادران کے ساتھ عزت احترام کا رشتہ ہے ، ہوسکتا ہے آئندہ چند روز میں چوہدری برادران سے ملاقات ہوجائے۔وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وزیرمملکت ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل ،وزیربلدیات سندھ ناصر حسین شاہ اور ایڈیٹر انویسٹی گیشن دی نیوز انصار عباسی بھی شریک تھے۔زرتاج گل نے کہا کہ اپوزیشن کا مسئلہ یہ نہیں کہ امپائر نیوٹرل ہے، ان کا مسئلہ یہ ہے کہ امپائر نیوٹرل کیوں نہیں ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی وراثتی لمیٹڈ کمپنیاں ہیں۔ناصر حسین شاہ نے کہا کہ آئندہ لیڈرآف دی ہاؤس اور لیڈر آف دی اپوزیشن ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ہی ہوں گے، خدشہ ہے کہ عمران خان بوکھلاہٹ میں اسمبلیاں نہ تحلیل کردیں۔انصار عباسی نے کہا کہ انڈیا میں طالبہ مسکان نے ہندوتوا کے غنڈوں کا جس جرأت کا اظہار کیا اسے پورے پاکستان کی طرف سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انصار عباسی کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے اشارے آگئے تو ایم کیو ایم اور ق لیگ حکومت کا ساتھ نہیں دیں گے۔ن لیگ کے رہنما عطاء تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم کی آج کی تقریر بہت تفریح فراہم کرنے والی تھی، ابھی ہم گھر میں بیٹھ کر سیاست کررہے ہیں تو ان کا یہ حال ہے، عمران خا ن نے تقریر میں چپراسی کی بات کی تو مجھے لگا شیخ رشید کی بات کررہے ہیں، عمران خان جس شیخ رشید کو چپراسی رکھنے پر راضی نہیں تھے اسے وزیرداخلہ بنانا پڑگیا، عمران خان نے ق لیگ کو ڈاکو کہہ کر ساتھ بٹھایا آج ہمیں پیٹ پھاڑنے کے طعنے دے رہے ہیں۔ عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کابینہ مانگے تانگے کی ہے اس میں کچھ لوگ ن لیگ کے اور کچھ پیپلز پارٹی کے ہیں، فہمیدہ مرزا، شیخ رشید یا فواد چوہدری جدوجہد کے نتیجے میں جہیز میں نہیں آئے، پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکن آج کہاں کس حال میں ہیں، حکومتی اور اتحادی ارکان جانتے ہیں آئندہ الیکشن میں بلّے کے نشان پر گئے تو جوتیاں پڑیں گی، چوہدری برادران کے ساتھ عزت احترام کا رشتہ ہے ، بطور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کے ساتھ اچھا ورکنگ ریلیشن شپ رہا ہے، ہمارے دروازے کھلے ہیں چوہدریوں کے دروازوں کے ساتھ کھڑکیاں بھی کھلی ہوتی ہیں، ہوسکتا ہے آئندہ چند روز میں چوہدری برادران سے ملاقات ہوجائے۔وزیرمملکت ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا کہ اپوزیشن کا مسئلہ یہ نہیں کہ امپائر نیوٹرل ہے، ان کا مسئلہ یہ ہے کہ امپائر نیوٹرل کیوں نہیں ہے، پی ٹی آئی اپوزیشن پارٹیوں کے بڑے بڑے برج گرا کر اقتدار میں آئی ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی وراثتی لمیٹڈ کمپنیاں ہیں، یہاں چاچا، ماما، تایا، بھائی، بیٹے، بیٹیاں ہی اوپر آتے ہیں، پیپلز پارٹی کے 14سالہ اقتدار میں لاڑکانہ سے کراچی تک سندھ تباہ ہوچکا ہے، سندھ میں کتے کاٹنے کی ویکسین دستیاب نہیں ہے، ٹڈی دل کے حملے میں اسپرے وفاق سے لیتے ہیں، سندھ میں 5.6ملین ٹن گندم چوہے کھاجاتے ہیں۔ زرتاج گل کا کہنا تھاکہ اپوزیشن ایک دوسرے کو سڑکوں پر گھسیٹے یا گھر میں بٹھائے تحریک انصاف کو کوئی فرق نہیں پڑتا، عوام کے حقیقی نمائندے لندن نہیں بھاگتے، ان کی منی ٹریل سے قطری خطوط یا امریکی ڈاکٹر کی میڈیکل رائے نہیں نکلتی۔وزیربلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی اگلی حکومت میں کہیں نظر نہیں آرہی ہے، آئندہ لیڈرآف دی ہاؤس اور لیڈر آف دی اپوزیشن ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ہی ہوں گے، خدشہ ہے کہ عمران خان بوکھلاہٹ میں اسمبلیاں نہ تحلیل کردیں، ایم کیو ایم نے مولانا فضل الرحمٰن، شہباز شریف اور ق لیگ سے ملاقات کیوں کی ہے؟، ہمارے نمبرز پورے ہیں آپ دیکھیں تھوڑے دنوں میں کیا ہونے والا ہے، سینیٹ میں ترمیمی بل کے موقع پر یوسف رضا گیلانی ہی نہیں کئی لوگ غیرحاضر تھے، سندھ حکومت نے صحت کے شعبہ میں انقلابی اقدامات کیے ہیں۔ایڈیٹر انویسٹی گیشن دی نیوز انصار عباسی نے کہا کہ انڈیا میں طالبہ مسکان نے ہندوتوا کے غنڈوں کا جس جرأت کا اظہار کیا اسے پورے پاکستان کی طرف سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انصار عباسی کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے اشارے آگئے تو ایم کیو ایم اور ق لیگ حکومت کا ساتھ نہیں دیں گے، اپوزیشن کے پاس نمبرز پورے ہونے کے باوجود ان کی مدد کے بغیر تحریک عدم اعتماد نہیں ہوسکتی، اپوزیشن جب ایم این ایز کو اسمبلی نہیں لاسکے گی تو عدم اعتماد کیسے کامیاب ہوگی۔ انصار عباسی کا کہنا تھا کہ حکومتی اتحادیوں کی اپوزیشن سے ملاقاتوں کے بعد وزیراعظم پر دباؤ آنا فطری بات ہے۔