سی پیک کو معیاری ترقی کا منصوبہ بنانے کے خواہاں ، پاکستان کی حمایت جاری رکھیں گے، چین

25 جولائی ، 2023

اسلام آباد (رپورٹ ، تنویر ہاشمی ) چین نے کہا ہےکہ وہ سی پیک کو اعلیٰ معیار کی ترقی کا ایک عملی منصوبہ بنانے کاخواہاں ہےاور پاکستان اور خطے کی ترقی و خوشحالی میں اپنا مثالی کردار ادا کرنا چاہتا ہے ، چینی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈی جی زہنگ مائومنگ نے کہا کہ چین پاکستان کی ترقی ، خوشحالی اور معاشی مضبوطی کیلئےتعاون اورپاکستان کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا، ، چین پاکستان میں جدید کاری اور اعلیٰ معیار کی ترقی کی حکمت عملیوں کی مسلسل حمایت کریگا ترقیاتی حکمت عملیوں کو مزید ہم آہنگ کرنے اور چین کو پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے پر غور کیا جانا چاہئے سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے دونوں فریقوں کو ملکر کام جاری رکھنا چاہئے،وہ بیجنگ میں تیسرے پاک چین تھنک ٹینک فورم میں اظہار خیال کررہےتھے ، سابق سیکرٹری خارجہ اور ڈی جی آئی ایس ایس آئی سہیل محمود کی سربراہی میں چین کا دورہ کرنیوالے 15رکنی وفد نے سیمینار میں شرکت کی ، زہنگ مومنگ نے کہا کہ پاکستان اور چین اچھے پڑوسی، اچھے دوست اور اچھے بھائی ہیں ، سی پیک بی آر آئی کا اہم پائلٹ پروجیکٹ ہے اس سال سی پیک اور بی آر آئی دونوں کی 10ویں سالگرہ ہے گزشتہ 10برسوں میں سی پیک نے کافی ترقی کی ہے بعض خطرات اور چیلنجزکا بھی سامنا کیا ، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں چین نے زراعت، کان کنی، سائنس و ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کا عزم کیا تھاانہوں نے سی پیک کیخلاف محرک پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا،سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نےکہا سی پیک پاکستان کے مستقبل کی اقتصادی ترقی و خوشحالی کیلئے بہت اہم اور کلیدی حیثیت رکھتا ہے چین کیساتھ دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد ہے اور دونوں ممالک کی وقتی آزمائشی سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری سٹریٹجک باہمی اعتماد اور مشترکہ خیالات پر مبنی ہے دونوں ممالک اپنے اپنے مفادات کے بنیادی مسائل پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں ، پاکستان نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، سلامتی اور اقتصادی ترقی کیلئے چین کی مسلسل حمایت اور جموں و کشمیر تنازع پر اسکے اصولی موقف کو سراہاہے ،سی پیک کی دہائی پاک چین بڑھتےسٹریٹجک تعلقات کا عملی مظہر ہے سی پیک نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے، توانائی کے خسارے کو دور کرنے اور سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں مدد کی ہے سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے کا فیصلہ اور وسطی ایشیا تک اسکی مزید مغرب کی طرف نقل و حرکت کے امکانات سے رابطے اور علاقائی اقتصادی انضمام کے کلیدی مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی، دونوں فریقوں کو دشمن قوتوں کی جانب سے لاحق خطرات اور چیلنجز کیخلاف سی پیک کے دفاع کیلئے ملکر کام جاری رکھنا چاہئے، 10 سال کی کامیابی سے تکمیل اہم سنگ میل ہے اور آنیوالے کئی 10 سالوں کی منصوبہ بندی کیلئے موزوں موڑ بھی ہے چین اور پاکستان ناگزیر شراکت دار ہیں سی پیک پاکستان کے جیو اکنامکس محور سے مطابقت رکھتا ہے دونوں ممالک کو سٹریٹجک پارٹنرشپ کیلئے اگلے پچیس برسوں کیلئے اب ایک ویژن تیار کرنا چاہئے اوراس بات پر بھی توجہ مرکوز کرنی چاہئے کہ چین کی زبردست تکنیکی تبدیلی کو پاکستان کی معاشی جدید کاری اور ترقی کو آگے بڑھانے کیلئے کیسے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے،سی آئی سی آئی آر کے نائب صدر ڈاکٹر فو شیائو کیانگ نےکہا کہ چین پاکستان کیساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے سی پیک کا دوسرا مرحلہ زراعت، صنعت کاری اور کئی دیگر اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کر رہا ہے ڈاکٹر طلعت شبیر ،قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطا اللہ شاہ ،سنٹر فار ساؤتھ ایشین سٹڈیز پیکنگ یونیورسٹی کے ایگزیکٹو ڈپٹی ڈائریکٹر ڈا کٹر وانگ سو،بابر امین ،سندھ یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر مکیش کمار کھٹوانی ،انسٹی ٹیوٹ آف ساؤتھ ایشین اسٹڈیز کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر وانگ شیدا ، ڈائریکٹر ریجنل انٹیگریشن سنٹر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر فوزیہ ہادی علی اوردیگرنےبھی خطاب کیا