ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ سے سگریٹ کی غیر قانونی تجارت نہ ہونے کے برابر ہے،سول سوسائٹی

24 اگست ، 2023

اسلام آباد(نامہ نگار )سول سوسائٹی ،محققین اور پیشہ ور افراد پرمشتمل نیٹ ورک’کیپیٹل کالنگ‘نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں سگریٹ کی فروخت پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے ذریعے 220 ارب روپے سے زائد وصول کرنے کی پابند ہے،سگریٹ کمپنیاں ٹیکس کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا کررہی ہیں ، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی وجہ سے اب سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔تاہم سابق وزیر اعظم ان ہتھکنڈوں سے متاثر نہیں ہوئے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ تمباکو سے پیدا ہونے والی بیماریوں پر صحت کے اخراجات کی قیمت کسی بھی ملک کے لیے ناقابل قبول ہے،بیان میں کہا گیا ہے کہ ابھی بھی ایف ای ڈی بہت کم ہے جبکہ سگریٹ پر ٹیکس کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے مقرر کردہ رہنما خطوط کے مطابق ہونا چاہیے اور اس میں باقاعدگی سے اضافہ کیا جانا چاہیے۔ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم متعارف کرانے کے بعد سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ 2014 سے ملٹی نیشنل تمباکو کمپنیاں مسلسل یہ دعویٰ کر رہی ہیں کہ مارکیٹ میں موجود 40 فیصد سگریٹ غیر قانونی ہیں۔ تاہم کچھ غیر سرکاری تنظیموں نے آزادانہ سروے کر کے یہ معلوم کیا ہے کہ اعداد و شمار میں بہت زیادہ خامیاں ہیں اور حقیقت میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ کے بعد غیر قانونی تجارت کا حجم نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۔اس حوالے سے ایک این جی او کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ ملٹی نیشنل سگریٹ مینوفیکچررز جان بوجھ کر مارکیٹ میں یہ پروپیگنڈہ پھیلا رہے ہیں کہ سگریٹ پر ٹیکسوں میں اضافے کے بعد غیر قانونی تجارت کا حجم بڑھ رہا ہے جو کہ ملٹی نیشنل سگریٹ مینوفیکچررز کے فائدے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کھلی کوشش ہے۔کیپیٹل کالنگ نے نگراں سیٹ اپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی سگریٹ سازوں کی طرف سے سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کو کم کرنے کے لیے ڈالے جانے والے دباؤمیں نہ آئیں۔