کراچی( نیوزڈیسک، ایجنسیاں)سپریم کورٹ کے سینئرترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس پاکستان بن گئے۔صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے نئے چیف جسٹس سے عہدے کاحلف لیا۔ چیف جسٹس نے اپنی اہلیہ سرینا عیسیٰ کو ساتھ کھڑاکرکےعہدے کا حلف لیا ۔ایوان ِ صدر میں منعقدہ تقریب حلف برداری میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ ، آرمی چیف جنرل عاصم منیر ،چاروں صوبائی گورنرز،وفاقی وزرااور وکلا کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔سابق وزیراعظم شہباز شریف، سپیکرقومی اسمبلی،پی ٹی آئی اوردیگرسیاسی جماعتوں نے نئے چیف جسٹس کوعہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی۔ نئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عہدہ سنبھالتے ہی سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی سماعت کے لیے اپنی سربراہی 15رکنی فل کورٹ تشکیل دیدیا جو آج پیر کو کیس کی سماعت کرے گا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کور ٹ میں نئی تقرریاں بھی کردیں،سیشن جج اوکاڑہ جزیلہ اسلم پہلی خاتون رجسٹرار سپریم کورٹ جب کہ ڈاکٹر مشتاق احمد چیف جسٹس کے سیکرٹری اورعبدالصادق چیف آف سٹاف تعینات کردیے گئے۔ سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے ممبران کی بھی تشکیل نوبھی ہوگئی۔جسٹس اعجازالاحسن سپریم جوڈیشل کونسل جب کہ جسٹس منیب اخترجوڈیشل کمیشن کا حصہ بن گئے۔ اتوار کو سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پاکستان کے 29 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔چیف جسٹس پاکستان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے سپریم کورٹ کے تمام ججز ایک ساتھ ایوان صدر پہنچے جہاں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی تقریب حلف برداری میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، چاروں صوبائی گورنرز، آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت وفاقی وزرا اور وکلا بھی شریک ہوئے۔حلف برداری کے آغاز سے پہلے جسٹس قاضی فائز نے اہلیہ سرینا عیسیٰ کو بُلایا اور اپنے ساتھ کھڑا کیا۔ سرینا عیسیٰ حلف برداری مکمل ہونے تک ان کے ساتھ موجود رہیں۔حلف لینے والے صدر عارف علوی نے ہی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کےخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس بھیجا تھا۔ چار سال قبل صدرمملکت نے قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت جو ریفرنس بھیجا تھا اس میں سرینا عیسیٰ کو بھی انکوائریز میں پیش ہونا پڑا تھا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا بطور چیف جسٹس پاکستان دور بہت مختصر ہوگا، 25 اکتوبر 2024 کو عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے عہدہ کا حلف اٹھانے کے بعدپہلابنچ تشکیل دیدیا، جو آج پیر سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی سماعت کرے گا۔ بنچ کی سربراہی چیف جسٹس کریں گے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گزشتہ کئی ماہ سے یہ مؤقف اختیار کررکھا تھا کہ جب تک سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کا فیصلہ نہیں ہوتا وہ کسی بھی بنچ ا حصہ نہیں بنیں گے اور انہوں نے اس بات کا اظہار ملٹری کورٹ سے متعلق کیس کے بینچ سے علیحد ہوتے وقت بھی کیا تھا۔اب انہوں نےاپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعداس کیس کی سماعت کے لیے پہلا بنچ تشکیل دے دیا ہے۔علاوہ ازیں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے سپریم کورٹ میں نئی تقرریاں کر دی گئی ہیں اور سیشن جج اوکاڑہ جزیلہ اسلم کو پہلی خاتون رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کر دیا گیا ہے۔ترجمان سپریم کورٹ نے چیف جسٹس پاکستان کی جانب سے نئی تقرریوں کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا ہے جس کے مطابق جزیلہ اسلم کو رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کر دیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے سیشن جج اوکاڑہ جزیلہ اسلم کی خدمات سپریم کورٹ کے سپرد کر دی ہیں، جزیلہ اسلم کو 3 سال کیلئے ڈیپوٹیشن پر رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کیا گیا ہے۔سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر مشتاق احمد کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے جبکہ بلوچستان سے عبدالصادق چیف جسٹس کے چیف آف اسٹاف تعینات ہو گئے ہیں۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے جسٹس قاضی فائز عیسی کو ملک کے 29 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھانے پر مبارکباددیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ چیف جسٹس انصاف کے تقاضوں کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں گے ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ سیاسی قیدیوں بالخصوص جیلوں میں قید خواتین کے آئینی حقوق کا تحفظ چیف جسٹس کی اولین ترجیح ہو گی، جبری طور پر لاپتہ کیے گئے افراد کے لواحقین بھی حصولِ انصاف کی آس میں چیف جسٹس کی جانب دیکھ رہے ہیں، اس وقت آئین کے تقدس اور قانون کی حرمت کیلئے قوم کی امیدوں کا مرکز و محور صرف عدلیہ ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ اور جمہوریت اور آئین کی بالادستی کی خاطر نو منتخب چیف جسٹس کو اپنے مکمل تعاون کایقین دلاتی ہے۔:سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی جسٹس قاضی فائز عیسی کو چیف جسٹس پاکستان کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد۔اپنے ایک بیان میں سابق وزیر اعظم نے نئے چیف جسٹس کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ نئے چیف جسٹس پاکستان اپنی ذمہ داریوں میں سرخرو ہوں۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ عدل کے ایوانوں میں عدل کی روایات کا ڈنکا بجے گا کیونکہ عدل آئین، قانون اور ضابطوں کی پاسداری سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ دنیا میں پاکستان کی عدلیہ کی ساکھ اور نیک نامی میں اضافہ ہوگا۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباددیتے ہوئے نئے چیف جسٹس کے لیے نیک خواہشات کا اظہارکیا ہے ۔ اتوار کو اپنے مبارکباد کے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ چیف جسٹس مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ایک قابل اور سینئر قانون دان ہیں۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ امید ہے کہ چیف جسٹس مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں انصاف فراہم کرنے والے ادارے مزید فعال انداز میں کام کریں گے،ریاست کی بقا اور استحکام کے لیے پارلیمان، عدلیہ اور ایگزیکٹو کا ملکر کام کرنا ضروری ہے۔ ووزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان ملک میں قانون کی عملداری اور آئین کی بالا دستی کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔چیف جسٹس پاکستان کی تبدیلی کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے ممبران کی بھی تشکیل نو ہو گئی۔جسٹس اعجازالاحسن سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن بن گئے ہیں جبکہ جسٹس سردار طارق پہلے ہی سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ ہیں۔اسی طرح جسٹس منیب اختر ججز تقرری کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن کا حصہ بن گئے ہیں جبکہ جسٹس سردار طارق، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منصور علی شاہ پہلے ہی جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا حصہ ہیں۔جوڈیشل کمیشن کے سربراہ بھی چیف جسٹس آف پاکستان ہوتے ہیں جبکہ کمیشن میں عدالت عظمیٰ کے 4 سینئر ترین ججز بھی بطور رکن شامل ہوتے ہیں۔کمیشن کے دیگر ارکان میں ایک ریٹائرڈ جج، وزیر قانون، اٹارنی جنرل اور بار کونسل کا نمائندہ شامل ہوتا ہے۔جوڈیشل کمیشن آف پاکستان سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی سطح پر ججز کی تقرریاں کرتا ہے۔واضح رہے کہ قاضی فائز عیسیٰ نے 5 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا، 2019 میں صدارتی ریفرنس کے بعد سینیئر ترین جج ہونے کے باوجود انہیں تین سال سے کسی آئینی مقدمے کے بنچ میں شامل نہیں کیا گیا۔26 اکتوبر 1959 کو کوئٹہ میں پیدا ہونے والے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے والد مرحوم قاضی محمد عیسیٰ آف پشین قیامِ پاکستان کی تحریک کے سرکردہ رہنما اور قائداعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی تھے۔کوئٹہ سے اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کراچی میں کراچی گرامرسکول سے اے اوراو لیول مکمل کیا اورپھر قانون کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کیلئے لندن چلے گئے جہاں انہوں نے انز آف کورٹ اسکول آف لاء سے بار پروفیشنل اگزامینیشن مکمل کیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 30 جنوری 1985 کو بلوچستان ہائی کورٹ میں اور مارچ 1998 میں ایڈووکیٹ سپریم کورٹ بنے، تین نومبر 2007 کو ملک میں ایمرجنسی کے اعلان کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے حلف کی خلاف ورزی کرنے والے ججز کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔اسی دوران سپریم کورٹ کی جانب سے 3 نومبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیے جانے کے بعد اس وقت کے بلوچستان ہائی کورٹ کے ججز نے استعفیٰ دے دیا تو 5 اگست 2009 کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو براہ راست بلوچستان ہائیکورٹ کا جج مقرر کردیا گیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بلوچستان ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں جج مقرر ہونے سے قبل 27 سال تک وکالت کے شعبے سے وابستہ رہے انہیں مختلف مواقع پر ہائی کورٹوں اور سپریم کورٹ کی جانب سے متعدد مشکل کیسز میں معاونت کیلئے بھی طلب کیا جاتا رہا جبکہ ساتھ ہی بین الاقوامی ثالثی کو بھی دیکھتے رہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 5 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔
لاہورلاہور بار ایسو سی ایشن نے اینٹی کرپشن حکام کے احاطہ عدالت اور وکلاکے اینٹی کرپشن کے دفاتر میں داخلے پر...
لاہور لاہور پولیس نے کرول وار گجرپورہ کے علاقے میں گھر کے سربراہ کے قتل کا مقدمہ مقتول کی بیوی، بیٹی اور بیٹے...
کراچی پاکستانی اسکواڈ نے بھارتی ویزےکے اجرا میں تاخیر کی وجہ سے ورلڈ کپ سے قبل دبئی کا ٹور ملتوی کردیا۔...
نیو یارک امریکی وال سٹریٹ جرنل نے انکشاف کیا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل کی تحقیقات مکمل ہونے پر بھارت کو عالمی سطح...
کراچی عافیہ موومنٹ کی چیئر پرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ23ستمبر امریکی عدالتی تاریخ کا سیاہ ترین دن جب...
کراچی اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کا صرف مہینہ بتایا ہے تاریخ...
واشنگٹن امریکہ نے بھارت سے خالصتان تحریک کے رہنما دلیپ سنگھ نجر کے قتل کی تحقیقات میں تعاون کرنے کا مطالبہ کر...
اسلام آباد سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن کیخلاف مس کنڈکٹ کی شکایات بے بنیاد قرار ذرائع...