آرٹیفیشل انٹیلی جنس فیشن ڈیزائن کی اصل تخلیقی صلاحیتوں کا متبادل نہیں ہوسکتا

18 ستمبر ، 2023

لندن (اے ایف پی) آرٹیفشل انٹیلی جنس فیشن کی دنیا کو تبدیل کر رہا ہے تاہم فیشن ڈیزائن کے ایک اہم پروجیکٹ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ تیزی سے ترقی کرتی ہوئی یہ ٹیکنالوجی کبھی بھی ڈیزائنرز کی "اصل تخلیقی صلاحیتوں" کا متبادل نہیں ہو گی۔ فیشن کے موجد کار کیلون وونگ نے کہا ہے ہمیں تخلیقی صلاحیتوں کی قدر کرنی چاہیے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس نظام ڈیزائنرز کو تجاویز دے گا ، رائل کالج آف آرٹ کے وائس چانسلر نرین بارفیلڈ نے کہا ہے کہ فیشن انڈسٹری پر آرٹیفشل انٹیلی جنس کے اثرات انقلابی ہوں گے۔ فیشن کے موجد کار کیلون وونگ نے فیشن کے لئے انٹرایکٹو ڈیزائن اسسٹنٹ (AiDA) تیار کیا ہے جو دنیا کا پہلا آرٹیفشل انٹیلی جنس سسٹم ہے جو ڈیزائنر کی زیر قیادت چلتا ہے ۔ یہ تصاویر کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے تاکہ کیٹ واک سے لئے گئے پہلے خاکے سے ڈیزائن حاصل کرنے میں وقت کو بچایا جاسکے ۔ وونگ نے اے ایف پی کو بتایا، "ڈیزائنرز کے پاس اپنے فیبرک پرنٹس، پیٹرن، رنگ ٹونز، ابتدائی خاکے ہوتے ہیں اور وہ تصاویر اپ لوڈ کرتے ہیں،" ۔ تب ہمارا آرٹیفشل انٹیلی جنس نظام ان ڈیزائن عناصر کو پہچان سکتا ہے اور ڈیزائنرز کے لئے اپنے اصل ڈیزائن کو بہتر اور تبدیل کرنے کے لئے مزید تجاویز لے کر آ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آرٹیفشل انٹیلی جنس کا نظام ڈیزائن کے تمام عناصر کو پہچان سکے گا اور اس کے بعد ڈیزائنر کو اپنے ڈیزائن میں مزید نکھار پیدا کرنے کیلئے مزید تجاویز پیش کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی ڈی اے کی مخصوص طاقت یہی ہے کہ وہ فیشن ڈیزائنر کو غور وخوص کرنے کیلئے ہر طرح کے ممکن مجموعے دے دیتا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ڈیزائن کے حالیہ پراسیس میں یہ سب کچھ نا ممکن ہے ۔