بے تحاشا مہنگے پٹرول کیخلاف احتجاج جاری،گیس کے نرخ بھی45فیصد بڑھانے کی تیاری

18 ستمبر ، 2023

لاہور،کراچی ، اسلام آبااد (جنگ نیوز، ماینٹرنگ ڈیسک )بے تحاشہ مہنگے پٹرول کیخلاف احتجاج جاری جبکہ مہنگائی کے مارے عوام پر پیڑول اورڈیزل کے بعد گیس بم گرانے کی تیاریاں جاری،آئی ایم ایف نے نگران حکومت سے گیس کے ریٹ 45 فیصد بڑھانے کا مطالبہ کردیا، یکم اکتوبر سے گیس کے نرخ بڑھانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔گیس کے مد میں عوام پر 435 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا ۔ نئے نرخوں کا اطلاق یکم جولائی سے کیا جائے گا۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بارباراضافے سے گڈز ٹرانسپورٹ کا کاروبار ٹھپ ہوگیا۔ فیصل آباد کے گڈز ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال کی دھمکی دے دی۔کرایوں میں بے تحاشہ اضافے کے باعث فیصل آباد میں ملک بھر جانے والے گڈز ٹرانسپورٹ کا پہیہ رک گیا، 50 فیصد گاڑیاں بند ہونے سے ہزاروں ڈرائیوز بے روزگار ہوگئے۔ادھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تیسری باراضافے کے خلاف جماعت اسلامی نے شاہراہ فیصل پر احتجاج کیا ۔اسٹار گیٹ پر دھرنا دیا ۔مظاہرین نے اس موقع پر پیٹرول و بجلی کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کیا۔امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے نگران حکومت کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) کی کٹھ پتلی قرار دے دیا۔تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے گیس کے ریٹ 45 فیصد بڑھانے کا مطالبہ کردیا، ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے گیس کا ریٹ بڑھا کر 435 ارب روپے جمع کرنے کا مطالبہ کیا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف گیس کے ریٹ بڑھانے میں کوئی رعایت دینے پر تیار نہیں تاہم گیس کےچھوٹے صارفین کو ریٹ میں اضافے سے بچانے کیلئے نگران حکومت کی کوششیں جاری ہے۔حکومت نے آئی ایم ایف سے استدعا کی کہ گیس کے چھوٹے صارفین کے لیے گیس مہنگی نہ کی جائے۔نگران حکومت گیس کے 64 فیصد صارفین کو بچانے کے لیے حکمت عملی بنانے لگی، ذرائع کا کہنا تھا کہ گیس کے ریٹ میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔یکم اکتوبر سے گیس کے ریٹ 45 فیصد تک بڑھانے کی تیاریاں جاری ہے ، گیس صارفین اکتوبر تا دسمبر کے بلوں میں جولائی تا ستمبر کے واجبات کلیئر کریں گے۔ذرائع کے مطابق گیس کے ریٹ میں اضافے کا اطلاق بڑے گھریلو صارفین پر بھی ہوگا جبکہ کمرشل صارفین، تندور اور ہوٹلوں ، سی این جی ، کھاد کے کارخانوں اور اسٹیل انڈسٹری کے لیے بھی گیس مہنگی ہونے کا امکان ہے۔دریں اثناج،جماعت اسلامی کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ احتجاج بڑے دھرنے میں تبدیل ہوچکا ہے، حکومت نےایک بار پھر ہماری بے بسی کا تماشا بنایا ہے، آئی ایم ایف کو خوش کرنے کے لیے مہنگائی بڑھائی جارہی ہے اور عوام پر پٹرول بم گرایا گیا ہے۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سارا بوجھ غریب لوگوں پر ڈالا جاتا ہے، کاکڑ صاحب یہ عوام قومی خزانے میں ماہانہ اربوں روپے جمع کراتی ہے، شوگر مافیا، آٹا مافیا آپ سے کنٹرول ہوتی نہیں، جاگیرداروں سے ٹیکس لینے میں آپ کی جان جاتی ہے،چار فیصد لوگ ملک کا چالیس فیصد رقبہ استعمال کرتے ہیں، ان پر ٹیکس معاف کئےجاتے ہیں، موٹرسائیکل چلانے والے پر ٹیکس لگتا ہے، بجلی کی قیمت پر آدھے سے زیادہ تو ٹیکس لگا دئیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیبل کے دونوں جانب آئی ایم ایف بیٹھی ہوتی ہے، آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنے والے انہی کے نمائندے ہوتے ہیں، کراچی والوں نکلو اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے کے لئے، اب فیصلہ سڑکوں پر ہوگا، کوئی خود کشی نہیں کرے گا، اب میمز نہیں بنے گی ہنسی مذاق نہیں ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ نگران حکومت آئی ایم ایف کی کٹھ پتلی ہے، 16 ماہ لٹیروں کا اتحاد پی ڈی ایم عوام کا خون چوستا رہا، نگران وزیر اعظم انہی لٹیروں سے ڈائیلاگ کرتے ہیں، کٹھ پتلی حکومت جلد الیکشن کرائے اور گھر جائے۔علاوہ ازیں حافظ نعیم الرحمان نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’منگل کو شام 5 بجے میں آپ سب سے اپیل کرتا ہوں کہ سڑک پر اپنی گاڑیاں بند کردیں اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔ادھرپیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی بھی آسمان پر پہنچ گئی، عوام پر بوجھ بڑھ گیا۔پہلے سے مہنگائی میں پسے عوام کا کہنا ہے کہ بسوں اور ٹرینوں کے کرائے بڑھ گئے ۔پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے بعد موٹر سائیکل رکشہ جیسی سستی سواری بھی اب سستی نہیں رہی۔مہنگائی کے اس دوران میں سائیکل خریدنا بھی مشکل ہوگیا۔ 10 تا 12 ہزار میں ملنے والی سائیکل 25 سے 30 ہزار میں فروخت ہو رہی ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی ملک بھر میں اشیائے خور و نوش کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے۔لاہور میں بکرے کے گوشت کی قیمت 3 ہزار روپے کلو تک پہنچ گئی ، شہریوں کا کہنا ہے کہ اب تو سبزیاں اور دالیں خریدنا بھی مشکل ہوچکا ہے۔ گڈز ٹرانسپورٹ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ یہ ہماری گاڑی ہے ہم نے اس پر 90 لاکھ خرچ کیا ہے مگر بچت اس کی کچھ بھی نہیں، پیٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے پر ٹرانسپورٹز نے ہڑتال پر جانے کا عندیہ دے دیا۔نائب صدر گڈز ٹرانسپورٹ چوہدری شہباز کا کہنا ہے کہ مہنگے پیٹرول کے باعث ہمیں بہت نقصان ہورہا ہے ، دو تین دن میں کرائے نہ بڑھے تو میٹنگ کرکے ہڑتال پر چلے جائیں گے۔دوسری جانب کرایوں میں اضافے کے باعث پیداواری لاگت بڑھنے سے صعنتکار الگ پریشان ہیں۔عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے نگران حکومت سے گیس کے ریٹ 45 فیصد بڑھانے کا مطالبہ کردیا، یکم اکتوبر سے گیس کے نرخ بڑھانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔