تاجر برادری نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا

18 ستمبر ، 2023

ملتان(سٹاف رپورٹر)شہر کی صنعتی،کاروباری اور تجارتی برادری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کو مسترد کر دیا ہے۔صدر پاکستان بزنس فورم ملتان صالحہ حسن نے کہا کہ ستمبر کے مہینے میں 40 روپے فی لیٹر قیمت بڑھائی گئی جو ظلم ہے۔سمگلنگ اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر نیچے آرہاہے اور حکومت پٹرول کی قیمتیں بڑھا رہی ہے۔ مہنگے بجلی کے بلوں نے عوام اور کاروباری طبقہ کو مقروض کر کے رکھ دیا ہے۔ اگر یہی بجلی کے بلوں کا حال رہا تو صنعتی شعبہ مکمل بند ہو جائے گا۔ مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے مرکزی چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی نے کہا ہے نگران حکومت کی عوام کش پالیسیوں کے ذریعے ملک میں خدانخواستہ خانہ جنگی کی راہ ہموار کی جا رہی ہے جس پر نئے چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف کو فی الفور سنجیدگی سے نوٹس لینا ہو گا ۔ شیخ جاوید اخترنے کہا ڈالر نیچے جا رہا ہے لیکن مہنگائی اوپر جارہی ہے اس کا ذمہ دار آخر کون ہے آئے روز بجلی، پٹرولیم مصنوعات، گیس کی قیمتوں میں کئی گنا اضافے کی وجہ سے خودکشیوں، خودسوزیوں میں اضافہ ہو رہا ہے، مرکزی تنظیم تاجران پاکستان چھوٹے تاجروں اور غریب عوام پر ہونے والے ظلم پر کسی صورت خاموش نہیں رہے گی اور بہت جلد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی ۔حاجی ندیم قریشی، سید جعفر علی شاہ، خالد محمود قریشی نے کہا اگر تاجر اور سول سوسائٹی سڑکوں پر نکل آئے تو انہیں سنبھالنا ناممکن ہو جائے گا، پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے دن بدن صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے ۔ مرزا نعیم بیگ، مدثر راجہ، رانا اویس علی نے کہا کہ غریب شہری کے گھروں میں فاقوں کی حالت ہے اور سفید پوش طبقہ پس کر رہ گیا ہے حکومت ہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لے ورنہ تاجر برادری نہ رکنے والی تحریک چلانے پر مجبور ہو جائے گی۔ چیمبر آف سمال ٹریڈرز جنوبی پنجاب کے صدر چوہدری طارق کریم نے نگران حکومت نے عوامی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے عوام اور تاجرپہلے ہی مہنگے پٹرول،بجلی سے بمشکل نبر آزما ہیں حکمران بتائیں عوام کیا کریں اخراجات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ شیخ عامر سلیم نے کہا کہ حکمران آئی ایم ایف کے سامنے مجبور ہیں، حکومت تمام تر ریونیو انہی دو شعبہ جات سے حاصل کر نا چاہتی ہے جبکہ اب جنوبی پنجاب میں سرکاری دکانیں بھی تاجروں سے خالی کرائے جانے کے نوٹسز جاری کر دئیے ہیں۔