چیف جسٹس کی حلف برداری، کئی منفرد اور خوشگوار روایات کا اضافہ ہوا

18 ستمبر ، 2023

اسلام آباد(محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار) ملک کے 29؍ ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے جسٹس قاضی فائز عیسی کی اتوار کو ایوان صدر کے چوتھے وسیع و عریض فلور پر حلف برداری جشن کامنظر پیش کررہی تھی، اس موقع پر کئی منفرد اور خوشگوار روایات کا اضافہ ہوا جسٹس قاضی فائز عیسی نے حلف سے پہلے اور بعد صدر علوی سمیت کسی شخص سے مصافحہ نہیں کیا ۔جسٹس قاضی نے اردو اور انگریزی دو نوں زبانوںمیں حلف اٹھایا۔ صدر جملہ بہ جملہ باری باری دو نوں زبانوں میں حلف لیتے رہے اور اس دوران ایک خاتون اشاراتی زبان میں حلف سمیت پوری کارروائی مہمانوں کے سامنے پیش کرتی رہی۔ اردو دان صدر عارف علوی حلف کے دوران پاکستان کے دفاع کی ترکیب کو ’’دفع‘‘ کے طور پر پڑھ گئے تاہم وہ اگلے ثانیئے میں دوبارہ اسے ’’دفاع‘‘ کہہ گئے۔ بری فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی اہلیہ پہلی مرتبہ کسی ایسی کھلی تقریب میں شریک ہوئیں جو سادہ شلوار قمیض پہنے اور سر پر دوپٹہ اوڑھے تھیں۔ لیفٹیننٹ جنرل نوید انجم کی اہلیہ بھی ان کے ہمراہ موجود تھیں تاہم خاتون اول ثمینہ علوی جو بڑے شوق سے ایسی تقاریب میں موجود ہوتی ہیں شریک نہیں ہوئیں۔ ملک کے سابق چیف جسٹس صاحبان میں سے جسٹس محمد افتخار چوہدری اور جسٹس تصدق حسین جیلانی نے حلف برداری میں شرکت کی۔ جسٹس افتخار چوہدری نے جسٹس قاضی سے کہا کہ میں آپ سے زیادہ آپ کی اہلیہ کو آج کے دن کی مبارکباد پیش کرتا ہوں اس پر دونوں میاں بیوی مسکرادیئے۔ تقریب میں چاروں گورنر انجینئر بلیغ الرحمن (پنجاب) کامران ٹیسوری (سندھ ) حاجی غلام علی (کے پی) اور عبدالولی کاکڑ (بلوچستان) کے علاوہ سندھ اور بلوچستان کے نگران وزرائے اعلی نے بھی شرکت کی۔ جسٹس اعجاز الاحسن جنہیں اگلا چیف جسٹس بننا ہے اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی جن کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر ہے تقریب میں خاموش رہے۔ جسٹس قاضی نے صحافیوں کے ساتھ نوک جھونک بھی کی معروف اینکر سلیم صافی سے کہا کہ میں آپ کو صوفی اور میری اہلیہ آپ کو صافی سمجھتی ہیں تو سلیم صافی نے برجستہ کہا کہ بیگم صاحبہ ہر معاملے کی طرح یہ بھی درست کہتی ہیں۔ جیو کے عبدالقیوم صدیقی اور ایک دوسرے اینکر مطیع اللہ جان سے بھی جسٹس قاضی خوش گپیاں کرتے رہے جنہیں انہوں نے ’’پرائیویسی‘‘ سے تعبیر کیا۔ نگران وزیراعلظم انوار کاکڑ اور چیف جسٹس قاضی صدر کے ہمراہ حلف برداری کے لئے آئے تو ان کے احترام میں تمام مہمان اپنی نشستوںپر ایستادہ ہوگئے۔ تقریب کا آغاز قومی ترانے سے ہوا اور بعد ازاں قرآنی آیات کی تلاوت کی گئی۔ تقریب قائد اعظمؒ اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر شوکت علی بنگش نمایاں تھے جو متعدد فاضل جج صاحبان کے معالج رہے ہیں۔ تقریب میں غیر ملکی سفارت کاروں کو مدعو نہیں کیا گیاتھا وکلا تنظیموں کے عہدیدار بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔