پہلی بار ججز کو کہتے سنا ہمیں اپنی غلطیوں کا اعتراف ہے ،علی ظفر

19 ستمبر ، 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ پہلی بار بھری عدالت میں جج صاحبان کو کہتے سنا کہ ہمیں اپنی غلطیوں کا اعتراف ہے اگر اپیل کے ذریعہ ان غلطیوں کو درست کرنے کے طریقے پر ہمیں اعتراض نہیں ہونا چاہئے،سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے بنائے گئے قانون کی کسوٹی کسی ادارے کی صوابدید نہیں آئین ہے،نمائندہ خصوصی جیو نیوز عبدالقیوم صدیقی نے کہا کہ فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ کی فل کورٹ سماعت براہ راست نشر کرنے کا فیصلہ ججوں کی اکثریت سے ہوا ہوگا،سینئر صحافی حسنات ملک نے کہا کہ یہ اندازہ تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے دور میں عدالتی کارروائی براہ راست دکھانا بہت بڑا اقدام ہے اس کیلئے انہیں جتنا سراہا جائے کم ہوگا۔سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی نے کہا ، پارلیمنٹ کے بنائے گئے قانون کی کسوٹی کسی ادارے کی صوابدید نہیں آئین ہے۔ سینئر رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بار کونسلز اور وکلاء برادری کا موقف ہے آئین کے آرٹیکل 184/3 کے کیس میں اپیل کا حق ہونا چاہئے،عبدالقیوم صدیقی نے کہا کہ فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ کی فل کورٹ سماعت براہ راست نشر کرنے کا فیصلہ ججوں کی اکثریت سے ہوا ہوگا، دیکھنا ہوگا کہ آئندہ مقدمات کی فکسیشن کس طرح ہوگی، کون سا مقدمہ کس جج کے سامنے لگے گا یہ چناؤ نہیں ہونا چاہئے، ایک پالیسی بنائی جائے کہ کون سے بنچوں کے سامنے مقدمات کیسے فکس ہوں گے اور کون سے مقدمات ترجیحی بنیادوں پر لگنے چاہئیں،میزبان محمد جنید نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ یہ تاثر مضبوط ہورہا تھا کہ سپریم کورٹ میں اہم آئینی و قانونی کیسوں کی سماعت کرنے والے بنچز میں چیف جسٹس کے بعد سینئر ججز شامل نہیں ہوتے بلکہ مخصوص ہم خیال ججز ہیں جو اہم قانونی و آئینی درخواستوں پر سماعت کرتے ہیں، اسی طرح کچھ درخواستیں فوراً سماعت کیلئے منظور کرلی جاتی ہیں جبکہ کچھ درخواستیں طویل عرصہ تک سماعت کیلئے مقرر ہی نہیں ہوتی ہیں، خود سپریم کورٹ کے سینئر ججز چیف جسٹس کے اس اختیار پر سوالات اٹھاچکے ہیں۔