مقبوضہ کشمیر میں سرچ آپریشن 2 نوجوان شہید بھارتی فوجی کی لاش برآمد، کشتواڑ سے 3 افراد گرفتار

20 ستمبر ، 2023

سری نگر، نئی دہلی (کے پی آئی، این این آئی )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے سرچ آپریشن میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ۔ پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ کوکرناگ کے علاقے گڈول میں کمانڈر عزیر احمد خان سمیت دو عسکریت پسند مارے گئے ہیں ان کی لاشیں مل گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور عسکریت پسند کی تلاش کے لیے فوجی آپریشن جاری ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق عزیر احمد خان ایل ای ٹی کا کمانڈر ہے ۔ گڈول میں بھارتی فوج کا آپریشن مسلسل ساتویں روز بھی جاری رہا۔ بھارتی فوج آپریشن کے دوران ہیلی کاپٹروں ، ڈرون طیاروں ، راکٹ لانچروں اور مارٹر گنوں سمیت بھاری ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے۔ادھرگڈول میں سرچ آپریشن کے دوران علاقے سے ایک اوربھارتی فوجی کی لاش برآمد ہوئی ہے ۔فوجی اہلکار اسی علاقے میں بدھ کو ایک حملے کے بعد لاپتہ ہو گیا تھا۔ایک بھارتی اہلکار نے میڈیا کو بتایاہے کہ پردیپ ، جو گزشتہ ہفتے میجر آشیش کے ساتھ لاپتہ ہو گیاتھا،کی لاش برآمد کر کے اس کے آبائی گائوں بھجوا دی گئی ہے ۔ اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعدادبڑھ کر سات ہو گئی ۔دریں اثناءسرینگر میں پیراملٹری فورسز کی گاڑی پر حملے کے بعد تلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کر دی گئی ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حملہ آورو ںنے سرینگر کے خواجہ بازار چوک میں فورسز کی گاڑی پر فائرنگ کی ۔ سی آ رپی ایف اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی ۔ تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔علاوہ ازیں کشتواڑ ضلع میں تین افراد کو گرفتار کر کے عسکریت پسندی کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا ہے ۔ توصیف نبی ، ریاض احمد اور ظہور احمد کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کوٹ بھلوال جیل بھیج دیا گیا۔ پولیس نے ان پر بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہےجبکہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دولت نے اعتراف کیا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی بھارت سے دوری اب نفرت میں بدل گئی ہے۔ا یک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ اس نفرت کی ایک بنیادی وجہ یہ ہے کہ وادی کشمیر کے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ان پر باہر کے لوگ حکومت کررہے ہیں اور ان کا اپنا وزیر اعلیٰ اور حکومت نہیں ہے۔را کے سابق سربراہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں اہم سرکاری عہدوں پر فائز لوگوں کا تعلق بھارت سے ہے۔اے ایس دولت نے مزید دعوی ٰکیا کہ کشمیریوں کی بھارت سے نفرت کی عکاسی اس بات سے بھی ہوسکتی ہے کہ مقامی لوگوں نے بھارتی سیکورٹی فورسز اور پولیس کو غلط معلومات دیں ، جس کے نتیجے میں ضلع اسلام آباد کے علاقے کوکرناگ جیسے واقعات رونما ہوئے ۔انہوں نے نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ کی طرف سے پیش کئے جانے والے نظریے کی تائید کی کہ ہم پاکستان سے بات چیت کے بغیرمقبوضہ کشمیر میں خونریزی اور تشدد کے خاتمے کی امید نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کوکرناگ میں بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپ کرنے والے عسکریت پسند اچھی طرح سے تربیت یافتہ تھے اور جنگی صلاحیتوں کے حامل تھے۔