سی ایس ایس نتائج: لمحہ فکریہ

اداریہ
20 ستمبر ، 2023
فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے سنٹرل سپیرئیر سروسز (سی ایس ایس) 2023کے امتحانی نتائج کا اعلان کردیا ہے ۔ امتحان دینے والے 13ہزار 8امیدواروں میں سے صرف 398کامیاب ہوئے اور 12ہزار 610فیل ہوگئے۔ کامیابی کا تناسب 3 اعشاریہ صفر 6 رہا۔ شرح کے لحاظ سے یہ نتیجہ قدرے بہتر ہے۔ گزشتہ تین سال کےدوران کامیاب ہونے والے امیدواروں کی شرح مجموعی طور پر 2 فیصد رہی ۔اگرچہ کامیابی کی شرح بڑھ گئی ہے تاہم نتیجہ ملک کے تعلیمی معیار میں زبردست گراوٹ کو ظاہر کرتا ہے۔ ملکی تاریخ کے 76 برسوں میں جتنا پیچھے جائیں سی ایس ایس اور اعلیٰ تعلیمی معیار کا گراف اونچا دکھائی دیتا ہے۔ 1995سے قبل سی ایس ایس امتحان پاس کرنے والوں کی شرح اوسطاً10 فیصد تھی، موجودہ معیار بہت تشویش کا باعث ہے ارباب حل و عقد کو صورت حال کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہئے ۔ یہ صورت حال ہمارے نظام تعلیم، تعلیمی اداروں اور اکیڈمیوں کیلئے بھی لمحہ فکریہ ہے۔ ایک وجہ یہ ہے کہ رٹوں کی بنیاد پر طلبہ زیادہ نمبر حاصل کرکے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلہ لے لیتے ہیں جب انہیں نصاب سے ہٹ کر امتحان کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہ ناکام ہوجاتے ہیں۔ ماہرین تعلیم کی رائے میں زیادہ تر امیدوار سیاق و سباق سمجھنے سے قاصر رہتے ہیں۔ گائیڈز پر انحصار کرتے ہیں اور انگریزی کمزور ہونے کی وجہ سے اپنا مافی الضمیر بیان کرنے پر قدرت نہیں رکھتے۔ ایک رائے یہ بھی سامنے آئی ہے کہ سی ایس ایس اب قابل طلبا کی پہلی ترجیح نہیں رہا۔ وہ نئے شعبے تلاش کرکے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اساتذہ طلبہ کو نصاب کے علاوہ ہمہ جہت موضوعاتی مطالعہ کا شوق پیدا کریں، شارٹ کٹ سے آگےبڑھنے کی حوصلہ شکنی کریں محض تعلیمی نوٹس دینے کے بجائے انہیں خود اصل کتابوں کی طرف رجوع کرنے کی ترغیب دیں۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998