نواز شریف کو اقتدار کی امید اسٹیبلشمنٹ سے ہے، تجزیہ کار

20 ستمبر ، 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال الیکشن میں جیت ہماری ہوگی، قائد ن لیگ، کیا نواز شریف کا دعویٰ درست ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ نواز شریف کو اقتدار کی امید اسٹیبلشمنٹ سے ہے، کیا اسٹیبلشمنٹ نواز شریف کو دوبارہ وزیراعظم قبول کرلے گی اس پر شکوک ہیں، نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ بنایا تھا مگر خود ووٹ کی عزت پامال کی تھی،ارشاد بھٹی نے کہا کہ نواز شریف ان کرداروں کو بھی بے نقاب کریں جن کی مدد سے وہ لندن گئے ، نہ علاج کروایا نہ اسپتال میں داخل ہوئے وہ کیا بات کریں گے ۔ سلیم صافی کا کہنا تھا کہ نواز شریف ہائی مورال گراؤنڈپر نہیں ہیں، نواز شریف جس جنرل باجوہ کا نام لے رہے ہیں اسی کو انہوں نے ایکسٹینشن دے کر ملک سے باہر جانے کا موقع حاصل کیا ، انہوں نے کئی ممالک کے سفر بھی کیے مگر پاکستان نہیں آئے ،جعلی اسمبلیوں سے اپنے کیسز ختم کرنے کیلئے قانون سازی کروائی۔اعزاز سید نے کہا نواز شریف نے اپنے سیاسی مفادات کیلئے جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن حق میں ووٹ دیا، نوازشریف نے اس میٹنگ میں شریک لوگوں سے حلف لیا تھا کہ یہاں کی گئی باتیں باہر نہیں کریں گے، نواز شریف سمجھ رہے ہیں عمران خان سیاسی طور پر مرگیا حالانکہ ایسا نہیں ، عمران خان کی صحت نے ان کا ساتھ دیا تو دن بدل جائیں گے، نواز شریف اس لیے عمران خان کی بات نہیں کررہے کہ اس سے انہی کیخلاف نفرت میں اضافہ ہوگا، انہوں نے چھوٹی سوچ اپنائی، بلاول بھٹو پنجاب میں پیپلز پارٹی کو مشکلات کی وجہ شریف خاندان کو قرار دے رہے ہیں ، ریما عمر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بات درست نہیں کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے ن لیگ نے سیاسی نقصان اٹھایا ۔