انتخابات عمران کے بغیر بھی ممکن، PTIکے ہزاروں کارکن جو غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں، الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں، نگراں وزیراعظم

25 ستمبر ، 2023

نیویارک (نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے بغیر بھی شفاف الیکشن ہوسکتے ہیں،جیل کاٹنے والے پی ٹی آئی ارکان توڑ پھوڑ، جلاو گھیرائوکی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے،پی ٹی آئی میں شامل ہزاروں افراد جو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں، وہ الیکشن میں حصہ لے سکیں گے، فوج کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کی بات غیر معقول ہے، موجودہ الیکشن کمشنر چیئرمین پی ٹی آئی کا مقرر کردہ ہے، وہ کیوں مخالفت کرینگے، کسی سے ذاتی انتخابات نہیں لیا جارہا ہے، ہمیں سول ملٹری تعلقات کے چیلنج کا سامنا رہتا ہے، جس سے انکار نہیں،امید ہے عام انتخابات نئے سال میں ہونگے، عدلیہ کے فیصلوں میں مداخلت کروں گا نہ ہی عدالتوں کو کسی سیاسی مقصد کیلئے استعمال ہونا چاہیے،کشمیری بھارت کی بنائی ہوئی بڑی جیل میں رہ رہے ہیں، انہیں مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے،افغانستان سے کچھ سنگین سکیورٹی مسائل ہیں، طالبان سے رابطے میں ہیں لیکن کوئی پیش رفت نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی خبر رساں ایجنسی کو دیئے گئے انٹرویو میں کیا۔ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی میں شامل ہزاروں افراد جو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں، وہ الیکشن میں حصہ لے سکیں گے۔انہوںنے کہاکہ فوج سے قریبی تعلق کی بات سیاست کا حصہ ہے اس پر توجہ نہیں دیتا، فوج اور وفاقی حکومت کے درمیان تعلق بہت ہموار، کھلا اور شفاف ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں سول ملٹری تعلقات کے چیلنج کا سامنا رہتا ہے، جس سے انکار نہیں، سول ملٹری تعلقات کے چیلنجز کی مختلف وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں کے دوران سول اداروں کی کارکردگی خراب ہوئی ہے، پی ٹی آئی کو جیتنے سے روکنے کیلئے انتخابات میں فوج کی دھاندلی کی بات بیہودہ ہے۔ انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ امید ہے عام انتخابات نئے سال میں ہوں گے، چیف الیکشن کمشنر کا تقرر چیئرمین پی ٹی آئی نے بطور وزیراعظم کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ پوچھتا ہوں چیف الیکشن کمشنر چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کیوں ہونگے؟ عام انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کرائے گا، فوج نہیں۔نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ہم کسی کیخلاف ذاتی انتقام پر عمل پیرا نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی یا کسی بھی سیاستدان کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی پر قانون کی بحالی یقینی بنائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان طے ہوتے ہی وفاقی حکومت ہر طرح کا تعاون کریگی۔انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلوں میں مداخلت کرونگا نہ ہی عدالتوں کو کسی سیاسی مقصد کیلئے استعمال ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا کالعدم کروانے کیلئے عدلیہ کے فیصلوں میں مداخلت نہیں کریں گے۔ انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ فوجی تعینات کر رکھے ہیں، کشمیری بھارت کی بنائی ہوئی بڑی جیل میں رہ رہے ہیں، کشمیریوں کے پاس کوئی سیاسی حق نہیں ہے، دنیاکی توجہ یوکرین پر ہے لیکن ایک تنازع کشمیر بھی ہے، کشمیر اگریورپ یا امریکا میں ہوتا تو کیا تب بھی اس کے حل کے لیے ایسا ہی بےحس رویہ ہوتا؟ اس تنازع کے اہم کردار کشمیری عوام ہیں،کشمیری عوام کو اپنی شناخت و مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے۔ افغانستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس طرف سے کچھ سنگین سکیورٹی مسائل ہیں، کابل میں طالبان حکام سے رابطے میں ہیں لیکن ابھی کوئی پیش رفت نہیں، علاقائی رہنما طالبان حکومت کو عالمی سطح پر تسلیم کرانے پر تبادلہ خیال کر رہےہیں، علاقائی فورم کو متفقہ نقطہ نظر اور وسیع تر اتفاق رائے قائم کرکے طالبان تک پہنچانا چاہیے۔