وفاقی ترقیاتی پروگرام، 200 ارب روپے کم اور غیر اہم منصوبوں میں کٹوتی کی جائے، کابینہ کمیٹی برائے اقتصادی بحالی

26 ستمبر ، 2023

اسلام آباد ( تنویر ہاشمی ، مہتاب حیدر ) کابینہ کمیٹی برائے اقتصادی بحالی نے وزارت منصوبہ بندی کو ہدایت کی ہےکہ 200ارب روپے سے 250ارب روپے تک وفاقی ترقیاتی پروگرام میں کمی لائی جائےاور غیر اہم اور صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوں میں کٹوتی کی جائے ، کابینہ کمیٹی برائے اقتصادی بحالی کا اجلاس پیر کو ہوا ، سرکاری ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجاز کی برآمدی شعبے بالخصوص ٹیکسٹائل کے برآمد کنندگان کو سستی بجلی فراہمی کی تجویز وفاقی وزیر توانائی نے مخالفت کی اور کہا کہ اس سے بجلی کے بلوں میں پہلے سے پسے عوام پر بوجھ مزید بڑھ جائے گا، وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے دونوں وزرا سے کہا کہ برآمد ی شعبے کے لیے مشترکہ حکمت عملی مرتب کر نےکےلیے قابل عمل حل تلاش کریں اور اگر ضرورت پڑی تو وزیر خزانہ خود بھی ان کے ساتھ بیٹھ کر کام کریں گی اور اضافی سبسڈی دیئے بغیر آئندہ 24سے 48گھنٹوں میں قابل عمل حل پیش کیا جائے گا ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی سے کہا گیا ہےکہ وہ ان ترقیاتی منصوبوں کی نشاندہی کریں جن کا گروتھ میں قابل ذکر کردار نہیں ایسے تمام منصوبوں اور سکیموں کو ختم کر دیاجائے ، پی ایس ڈی پی کا سالانہ بجٹ 950ارب روپے ہے اور اس کو آئی ایم ایف کے مالیاتی فریم ورک کے تحت لایا جائےگا، وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی بحالی کےلیے کمیٹی میں نجی شعبے کی شرکت ضروری ہے، وزیر توانائی نے کمیٹی میں کیپسٹی ادائیگیوں، این ٹی ڈی سی ٹرانسمیشن اور بجلی کی دوطرفہ فروخت کے متعدد معاملات پر روشنی ڈالی ، وزیر خزانہ نے کہا کہ میکرواکنامک معاشی بحالی اور استحکام نجی شعبے کے اعتماد میں بحالی اور مقامی وسائل کو متحرک کرنے سے ہی ممکن ہے، اس کےلیے مختصر مدتی اور طویل مدتی اقدامات کیے جائیں گے، وزیر مواصلات ، وزیر میری ٹائم امور اور وزیر ریلوے نے کہا کہ افغانستان کی پاکستان کی کرنسی مارکیٹ تک رسائی ہے جس سے پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ریٹ پر دبائو آتا ہے، کمیٹی میں پھیلتی ہوئی رئیل سٹیٹ پر بھی غور کیاگیا اور اس سے مناسب انداز سے نمٹا جائے گا۔