خود فلسطین اوسلو ون معاہدے کے تحت اسرائیل کو تسلیم کرچکا

26 ستمبر ، 2023

اسلام آباد ( تبصرہ،فرخ سلیم) پاکستان کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کیاجانا ایک بہت ہی حساس اور جذباتی معاملہ ہے۔ اس حوالے سے سیکڑوں سیاسی، تاریخی اور سماجی فیکٹرز کارفرما ہیں۔ اس حوالے سے مزید جو چیز بہت اہم ہے وہ یہ ہے کہ ( اسرائیل کو) تسلیم کیے جانے پرغور کرنا پاکستا ن کی امتیازی صورتحال اور ان بکثرت چیلنجوں کے سیاق وسباق میں سانچے میں کیاجانا چاہیے۔ کیا پاکستان کو اسرائیل کو تسلیم کرنا چاہیے؟ اسرائیل اپنی ترقی یافتہ ٹیکنالوجی کی وجہ سے جاناناتا ہے ان میں اس کی زرعی، سائبر سیکورٹی اور واٹر مینجمنٹ کی ٹیکنالوجیز شامل ہیں۔ سفارتی سطح پر تسلیم کیاجانا تجارت اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کےلیے مواقع کھول سکتا ہے جس سے پاکستانی معیشت کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ اسرائیل کی مہارت انسدا د ہشتگردی اور انٹیلی جنس شیئر نگ میں ہے۔ اس شعبے میں تعاون دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو بڑھاوا دے سکتا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات سے پاکستان براہ راست سفارتی سطح کے مذاکرات کر سکے گا جس سے وسیع تر علاقائی استحکام اور تعاون حاصل ہوگا۔ اسرائیل کو تسلیم کیے جانے سے ملکوں کے مابین پاکستان کا ساتھ ان ممالک کے ساتھ بڑھائے گا جن کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ہیں جس سے امکانی طور پر ہمارے اتحادیوں کا نیٹ ورک مضبوط ہوگا۔