سپریم کورٹ نے سرکاری افسران کیلئے ’’صاحب‘‘کا لفظ استعمال کرنے سے روک دیا

29 ستمبر ، 2023

اسلام آباد(جنگ رپورٹر ) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اراضی کے حصول کے بعد مالکان کو ادائیگی سے متعلق ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران سرکاری وکیل کی جانب سے ممبر بورڈ آف ریونیوکے لیے لفظ ʼʼصاحب ʼʼاستعمال کرنے پر سخت ناگواری کا اظہارکرتے ہوئے حکومت کو آئندہ سرکاری ملازمین کے لئے ʼʼلفظʼʼصاحب استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ آبزرویشن دی ہے کہ لفظʼʼ صاحبʼʼ کے تصور نے سب کچھ تباہ کردیا ہے،سرکاری افسران کے لیے ʼʼصاحب ʼʼ کایہ لاحقہ غلام ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے ،اگرچہ ہمارا وطن 1947میں آزاد ہواتھا لیکن ہم غلامانہ ذہنیت سے ابھی تک نہیں نکل سکے ہیں،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے ڈسٹرکٹ کمپلکس لودھراں کی تعمیر کے لئے حاصل کی گئی اراضی کے متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے بعد متا ثرین کو دو ماہ میں معاوضہ دینے کا حکم جاری کرتے ہوئے قرار دیاکہ اگر معاوضہ نہیں دیا گیا تو اگلی سماعت پر ممبر کالونیز محکمہ مال حکومت پنجاب ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر وضاحت دیں، چیف جسٹس نے آبزرویشن دی کہ جب درخواست گزار کی ملکیت تسلیم کو کیا گیا ہے تو پھر معاوضہ نہ دینا آئین کے آرٹیکل 23اور24کی خلاف ورزی ہے ،ڈاکو اور ریاست میں فرق ہونا چاہیے ۔