انکوائری مکمل،انجکشن میں انفیکشن ثابت،ہسپتال کیخلاف بھی کارروائی شروع

29 ستمبر ، 2023

لاہور(خصوصی نمائندہ)لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں اویسٹن انجکشن سے مریضوں کی بینائی متاثر ہونے سے متعلق انکوائری کمیٹی کی تحقیقات مکمل ہو گئی ، انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق تیار کردہ سرنج والے انجکشن میں انفیکشن ثابت ہو گیا ، انجکشن بناتے وقت یا سرنج میں پہلے سے موجود جراثیم کے باعث انفیکشن پھیلا ، انکوائری رپورٹ میں گرفتار ملزمان بلال، نوید اور عاصم خالد تاحال ذمہ دار قرار پائے ہیں انکوائری رپورٹ کو ڈرگ ٹیسٹنگ رپورٹ کے آنے تک پبلک نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہوسکتا ہے پیچھے سے کمپنی انجکشن میں انفیکشن شامل ہو، ڈی ٹی ایل اور مکمل ہونے والی دونوں رپورٹس کو اکھٹے کرکے پبلک کیا جائے گا ، ذرائع کے مطابق ڈی ٹی ایل رپورٹ میں کمپنی کے ویئر ہاؤس سے پکڑے 110انجکشن کی رپورٹ تیاری کی جارہی ہے،110انجکشن میں انفیکشن ثابت ہوگئی تو بلال اور نوید کو بری الزمہ قرار دیا جاسکتا ہے، ذرائع کے مطابق ڈی ٹی ایل کی رپورٹ 10دن تک تاخیر سے مکمل ہوگی ۔،وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ ایوسٹان انجیکشن غیر قانونی طور پر چھوٹی سرنجوں میں بھر کر بیچنےکے لئے جگہ کرائے پر دینے والے نجی ہسپتال کے خلاف بھی نوٹس بھیج کر کارروائی شروع کردی گئی ہے،نجی ہسپتال انتظامیہ کو اپنا فلور کرائیے پر دینے کے بعد اس کے استعمال پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت تھی ، کسی عمارت میں اگر کوئی غلط کام کررہا ہے تو مالک ذمہ دار ہے،انجیکشن سے متاثرہ 80 مریض سامنے آ چکے ہیں اور یہ تقریباً حتمی تعداد ہے ۔