افغان باشندوں سمیت تمام غیر قانونی تارکین وطن کو واپسی کیلئے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی جائے گی،ملک گیر کریک ڈائون ہوگا

29 ستمبر ، 2023

اسلام آباد (انصار عباسی) حکومت جلد ہی افغان باشندوں سمیت تمام غیر قانونی غیر ملکی تارکین وطن کو ملک چھوڑنے یا نتائج کا سامنا کرنے کیلئے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن کا اعلان کرنے والی ہے۔ ایک ماہ کی ڈیڈ لائن کے بعد ملک بھر میں وسیع بنیادوں پر ایک کریک ڈائون شروع کیا جائے گا جس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے غیر قانونی تارکین، جن کی اکثریت افغان باشندوں کی ہے، کی نشاندہی اور انہیں ملک سے ڈی پورٹ کریں گے۔ ایک باخبر ذریعے نے کہا کہ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی آئندہ چند روز میں اس پالیسی کا اعلان کرنے والے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ سطح پر یہ فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ پاکستان کو غیر قانونی تارکین وطن کی آماجگاہ نہیں بننے دیا جائے گا، ایسے غیر قانونی تارکین میں زیادہ تر نہ صرف مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں بلکہ اسمگلنگ مافیا کا حصہ بھی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ حکام نے پہلے ہی غیر قانونی افغان تارکین کو گرفتار کر لیا ہے جو ڈالر کی غیر قانونی تجارت میں ملوث تھے۔ اس سے ملکی معیشت کو نقصان ہو رہا تھا۔ ایسے غیر قانونی شہریوں کی ایک بڑی تعداد مختلف بڑے شہروں بشمول وفاقی دارالحکومت میں کاروبار بھی کر رہی ہے۔ اسلام آباد میں اسٹریٹ کرائم کے بڑھتے رجحان کی وجہ بھی غیر قانونی افغان باشندوں کی بڑھتی تعداد کو بتایا جا رہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ پاکستان میں 11؍ لاکھ غیر قانونی افغان پناہ گزین قیام پذیر ہیں اور ان میں سے تقریباً 4؍ لاکھ ایسے ہیں جو اگست 2021ء میں افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے وقت پاکستان میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے تھے، جبکہ باقی سات لاکھ ایسے ہیں جو ملک میں غیر قانونی طور پر قیام پذیر ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 11؍ لاکھ افغان پناہ گزین ہیں جن کے پاس کوئی ویزا ہے نہ قانونی دستاویز جو انہیں ملک میں قیام کی اجازت دیتی ہو۔ ان میں سے زیادہ تر غیر قانونی پناہ گزین ریاست مخالف اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور اسی لیے انہیں جلد از جلد ان کے ملک واپس بھیجا جائے گا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کو اس فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ پاکستان نے دہائیوں تک لاکھوں پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے اور ایک موقع ایسا بھی تھا جب پچاس لاکھ افغان پناہ گزین پاکستان میں مقیم تھے۔ کچھ اندازوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اب بھی تقریباً چالیس لاکھ افغان پناہ گزین پاکستان میں موجود ہیں۔ تاہم، سرکاری ریکارڈز سے معلوم ہوتا ہے کہ ایسے افراد کی تعداد کم ہے جن کے پاس مستند پناہ گزین کارڈ موجود ہے۔