ڈالر کے مقابلے میں گرتی پاکستانی کرنسی روز بروز مضبوط ہونے لگی

29 ستمبر ، 2023
اسلام آباد (تجزیاتی رپورٹ: حنیف خالد) ڈالر کے مقابلے میں گرتی پاکستانی کرنسی روز بروز مضبوط ہونے لگی،مالیاتی ذرائع کے مطابق
1947-54ء ڈالر 3روپے 31پیسے‘ 1956-71ء 4روپے 76پیسے کا رہا‘جبکہ 1973-81ء ڈالر 9سال تک 9روپے 99پیسے پر رہا‘ 1982-88ء 11روپے 85پیسے کارہا۔ٹاک آف دی ٹائون بننے والی امریکی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی روپیہ کی گراوٹ سقوط مشرقی پاکستان حتیٰ کہ 2016ء تک کم رفتار سے ہوئی لیکن 2018ء سے 28ستمبر 2023ء تک ڈالر جو 1947ء میں 3اعشاریہ 31روپے کا ہوا کرتا تھا 28ستمبر 2023ء کو اوپن مارکیٹ میں 308کے ہندسے کو چھو کر انٹر بینک میں 291روپے چھ پیسے ہو گیا تھا‘ پاکستانی حکومت اور اسکے اداروں کے وطن دوست اقدامات کے نتیجے میں ڈالر اب روز بروز نیچے آ رہا ہے۔ امریکی ڈالر 1947ء میں 3روپے 31پیسے کا تھا۔ سات سال تک 1954ء میں بھی 3روپے اکتیس پیسے کا ہی رہا۔ روپیہ اس قدر مضبوط کرنسی قیام پاکستان کے پہلے سالوں میں تھی کہ 1956ء میں امریکی ڈالر پاکستان کے 4روپے 76پیسے کا ہو گیا اور سولہ سال (1971ء) تک 4روپے 76پیسے کا ہی رہا۔ مشرقی پاکستان پر بھارتی تربیت یافتہ مکتی باہنی اور بھارتی فوج کی مشرقی پاکستان میں سنگین مداخلت کے سال ڈالر 11روپے ایک پیسے کو ٹچ کر گیا لیکن 1973ء میں ڈالر 11روپے سے کم ہو کر 9روپے 99پیسے تک نیچے آیا اور مسلسل 8سال (1981ء) تک 9روپے 99پیسے کا ڈالر رہا۔ 1982ء سے 1988ء تک ڈالر 11روپے 85پیسے پر مستحکم رہا لیکن 1989ء سے 2000ء تک ڈالر 20روپے 54پیسے سے 51روپے 90پیسے کے درمیان رہا البتہ 2001ء سے 2010ء کے دس سال میں ڈالر کی قیمت 73روپے پانچ پیسے سے 85روپے 75پیسے تک چلی گئی۔ 2011ء سے 2016ء تک پاکستان میں ڈالر 88روپے چھ پیسے سے 104روپے چھ پیسے پر ٹریڈ ہوتا رہا۔ 2017ء میں ڈالر 110روپے ایک پیسے کا ہو گیا‘ 2018ء میں ڈالر 121روپے 73پیسے کا ہوا۔ 2019ء میں ڈالر 163روپے ستر پیسے کا ہو گیا۔ 2020ء میں 168روپے 88پیسے کا ہوا۔ 2021ء میں ڈالر کی قیمت 179روپے 16پیسے ہو گئی‘ 2022ء میں ڈالر کی قیمت 223روپے ہو گئی۔ دسمبر 2022ء میں ڈالر کی قیمت 226روپے 59پیسے ہوئی۔ 28ستمبر 2023ء کو ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 291روپے چھ پیسے تک چلے گئے۔