امیروں پر زیادہ ٹیکس لگائیں، پاکستان میں ٹیکس اور جی ڈی پی کا تناسب انتہائی کم ، ایسی مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے جس سے مہنگائی میں کمی ہو آسکےآئی ایم ایف

01 اکتوبر ، 2023

اسلام آباد (آئی این پی،جنگ نیوز)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان سے توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لانے اور امیر طبقے پر مزید ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کردیا، پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب انتہائی کم ہے،پاکستان کو ایسی مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے جس سے مہنگائی میں کمی ہو سکے،آئی ایم ایف کا فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی کارکردگی پر اظہار اطمینان،آئی ایم ایف ، ایف بی آرکے درمیان آن لائن میٹنگ، کوئی نیا ٹیکس نہیں لگے گا،ایف بی آرکوئی نیا ٹیکس لگائے بغیر ہدف حاصل کرلے گا، نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لا کر مستحکم گروتھ حاصل کی جا سکتی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک نے بریفنگ میں پاکستان کے بارے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب انتہائی کم ہے،انہوں نے کہا کہ ملک میں امیر طبقے پر زیادہ ٹیکس عائد کیا جانا چاہیے۔ آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایسی مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے جس سے مہنگائی میں کمی ہو سکے،ان کا کہنا تھا کہ جولائی میں آئی ایم ایف معاہدے کا مقصد پاکستان کی معیشت میں استحکام لانا ہے، پاکستان میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لا کر مستحکم گروتھ حاصل کی جا سکتی ہے۔ دریں اثناء اسلام آباد سے جنگ نیوز کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف اور ایف بی آر کے درمیان آن لائن میٹنگ ہوئی جس میں پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کوبتایا گیا کہ نگران حکومت کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائے گی۔ ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کوئی نیا ٹیکس لگائے بغیر ٹیکس ہدف حاصل کرلے گا اور ایف بی آر کی کارکردگی سے آئی ایم ایف مطمئن ہے۔ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اکتوبر کے پہلے ہفتے میں معاشی کارکردگی سے آگاہ کیا جائے گا جس میں جولائی تا ستمبر محصولات کا ڈیٹا آئندہ ہفتے آئی ایم ایف کو پیش کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ہدف سے زیادہ ریونیو اکٹھا کیا، ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں 2.1 ٹریلین ٹیکس اکٹھا کیا جب کہ تین ماہ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1.98 ٹریلین روپے رکھا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہےکہ ایف بی آر نے ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائیوں کے پلان سے بھی آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا ہے۔