اخباری رپورٹوں کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک کو غیر قانونی تارکین وطن کی آماجگاہ نہیں بننے دیا جائے گا۔ افغان باشندوں سمیت تمام غیر قانونی تارکین وطن کو واپسی کے لئے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی جائے گی جس کے بعد ملک گیر کریک ڈائون ہو گا اور قانون نافذکرنے والے ادارے غیر قانونی مقیم افراد کو ڈی پورٹ کریں گے جن میں اکثریت افغان باشندوں کی ہے۔ پاکستان نے افغان پناہ گزینوں کو انسانی بنیادوں پر پناہ فراہم کی لیکن کسی حکومت نے اس حوالے سے کوئی پالیسی نہیں بنائی۔ افغانستان سے جو پناہ گزین آئے ہیں یا آ رہے ہیں ان میں تاجک، ہزارہ، منگول، ازبک، وسط ایشیائی ریاستوں کے باشندے اور شمالی افریقہ کے لوگ شامل ہیں جو افغانستان کے باشندے بن کر یہاں آتے ہیں۔ ملک میں گیارہ لاکھ افغان شہری غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔ بیشتر مہاجرین نے اسلام آباد سمیت بڑے شہروں میں کاروبار کھول لئے ہیں یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ غیر قانونی پناہ گزینوں کی آمد کے بعد ملک میں ہتھیاروں، منشیات کی بھرمار، قتل ، اغوا برائے تاوان، ڈکیتی کی وارداتوں میں غیر معمولی اضافہ اور پاکستان میں دہشت گردی کا سلسلہ شروع ہوا جواب تک جاری ہے۔یہ لوگ خود کش دھماکوں،ڈالر کے غیر قانونی کاروبار، سمگلنگ سمیت ریاست مخالف اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں جس سے افغان حکومت کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ پاکستان دہائیوں سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرتا چلا آ رہا ہے۔ کچھ اندازوں سے پتہ چلتا ہے کہ اب بھی چالیس لاکھ افغان پناہ گزین پاکستان میں موجود ہیں تا ہم سرکاری ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ ایسے افراد کی تعداد کم ہے جن کے پاس مستند پناہ گزین کا کارڈ موجود ہے۔ حکومت کو غیر قانونی افغان مہاجرین اور تارکین وطن کے خلاف کریک ڈائون اور ان کی بے دخلی کے فیصلے کو عملی جامہ پہنانے میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے۔ اس حوالے سے ایک جامع پناہ گزین پالیسی بنانے کی بھی اشد ضرورت ہے ۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے ریاست کیخلاف مذموم پروپیگنڈے میں ملوث افراد کی نشاندہی کے لیے 10رکنی مشترکہ...
ہر کوئی جانتا ہے کہ عمران خان کو سزائیں کس طرح دلوائی گئیں۔ ان کے خلاف کمزور ترین کیسز لگوا کر حاکمان وقت...
24نومبر 2024ء کی ناکام کال کو اپنے منطقی انجام پہنچے تو ہفتے ہونے کو ہیں۔ سیاسی حلقوں میں ایک نئی ’’کنٹرو...
کیا آج سے چند دن پہلے کوئی تصور کرسکتا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے اہم ملک شام کا مضبوط ترین حکمران بشار الاسد...
حکومت کو صلاحیّت پہ اپنیبھروسہ ہے، ذرائع کے مطابق نہیں فکر و تردّد کی کوئی بات سب اچھا ہے، ذرائع کے مطابق
شام میںبعث پارٹی اور علوی خاندان کے اقتدار کا سورج آخر کار غروب ہو گیا۔ مگر باغیوں کی کامیابی پر پاکستان میں...
ماڈل ٹائون میں مسعود علی خان کے ساتھ میرا زیادہ وقت گزرا۔ میں تو امریکہ سے ڈیڑھ دو سال بعد ہی واپس پاکستان لوٹ...
شام میں 54برس پر محیط سیاہ رات کا خاتمہ بالخیر ہوگیا ۔ یہ انقلاب کس طرح وقوع پذیر ہوا؟ یہاں نصف صدی سے جاری...