اسلام آباد (صباح نیوز ) نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ عمران کو عدالت سے ریلیف نہ ملا تو الیکشن نہیں لڑسکیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی کا مقابلہ فوج سے نہیں ریاست سے ہے، نوازشریف کے معاملے پر چاہتے ہیں کہ قانون اپنا راستہ اختیار کرے۔’’بی بی سی‘‘ کو دئیے گئے انٹرویو میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی رہائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ اگر چیئرمین پی ٹی آئی عدالتوں سے ریلیف لینے میں کامیاب نہیں ہوتے تو پھر انہیں نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا مطلب ہے کہ عدالتی نظام میں جتنے بھی مواقع آپ کے پاس ہیں، اگر ان مواقع کے بعد بھی قوانین کے تحت ان کو الیکشن سے روکا گیا تو یہ ہمارے مینڈیٹ سے باہر ہے کہ ہم ان کو کوئی ریلیف دے سکیں، تو قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی سے کوئی سختی نہیں برتی جائے گی لیکن جو لوگ ریاست کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث تھے، ان کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مخصوص لوگ ہیں جن کی 25 کروڑ کی آبادی میں تعداد 1500 یا 2000 ہے، انہیں پی ٹی آئی سے جوڑنا کوئی منصفانہ تجزیہ نہیں ہے۔ اس سوال پر کہ اگر چند سیاسی رہنماؤں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہ دی گئی تو کیا ملک میں جاری سیاسی بحران میں اضافہ ہو گا تو انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے، ہم قیاس آرائیاں نہیں کر سکتے کہ اس کا نتیجہ کیا ہوگا چونکہ یہ ہمارے مینڈیٹ سے باہر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک میری حکومت کا تعلق ہے تو ہمارا مقصد بحران روکنا یا بحران پیدا کرنا نہیں ہے، ہمارا کردار قانون کے مطابق انتخابات میں جانا ہے اور اگر انتخابات کے نتیجے میں بحران پیدا ہوتا ہے تو پھر یہ پورے معاشرے اور ریاست کے لیے سوال ہے، یہ نگراں حکومت کے لیے نہیں ہے۔نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق سوال پرنگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ جب پاکستان مسلم لیگ(ن)کے قائد نواز شریف پاکستان واپس آئیں گے تو قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا اور نگران حکومت نے سابق وزیراعظم کی آمد کے حوالے سے منصوبہ بندی کے لیے وزارت قانون سے رابطہ کیا ہے۔ نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ہم نے وزارت قانون سے پوچھا ہے کہ نواز شریف کی واپسی پر انتظامی اقدامات کے لحاظ سے نگران حکومت کی حیثیت کیا ہونی چاہیے، وطن واپس پہنچتے ہی میں اس سلسلے میں ایک اجلاس طلب کروں گا۔ انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ سابق وزیر اعظم کی گرفتاری سے متعلق فیصلہ عدالتیں کریں گی کیونکہ عدلیہ نے ن لیگ کے قائد کو استثنی دیا تھا جس کے بعد وہ ملک سے باہر روانہ ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سزا یافتہ فرد کو ایگزیکٹو نے نہیں بلکہ عدالتوں نے ملک سے جانیکی اجازت دی تھی، وہ عدالتی اجازت نامے کے ساتھ ملک سے باہر گئے تھے، یہ سوال ایگزیکٹو کے پاس نہیں بلکہ عدالتوں کے پاس ہے۔
اسلام آ باد حکومتی کوششوں کے باوجودچینی کی قیمتوں میں مزید اضافہ سا منے آیا ہے، ملک میں چینی کی اوسط قیمت3...
لاہور پنجاب حکومت نے لاہور کو عالمی معیار کا طبی، تحقیقی، تعلیمی اور بایوٹیکنالوجی کا مرکز بنانے کے لیے ایک...
لاہور برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ برطانیہ اور پاکستان کے دیرینہ تعلقات کا ’پلان فار چینج‘ کے...
کراچی جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ...
انصار عباسیاسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر پاکستان کی دو فاتح شخصیات...
اسلام آباد اپریل میں پاکستان ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی، ماہانہ ترسیل میں 15 فیصد کی گراوٹ، چاول کی قیمتوں...
اسلام آ باد وفاقی بیوروکریسی میں تقرر و تبادلے؛ رانا منظور احمد کی گریڈ 21میں ترقی ،ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر ...
اسلام آباد پاکستان سمیت دنیا بھر میں 17 مئی کو مواصلاتی رابطوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے پی ٹی اے کے مطابق...