اسلام آباد (محمد صالح ظافر ،خصوصی تجزیہ نگار) تحریک انصاف اور اس کی قیادت کے بارے میں مولانا فضل الرحمٰن کا موقف حد درجہ صائب اور لائق توجہ ہے، جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کےاس موقف نے کہ عام انتخابات کے انعقاد سے کہیں زیادہ اہمیت معیشت کی بحالی کو حاصل ہے جنوری کے آخر میں عام انتخابات متعدد بالائی علاقوں میں ممکن نہیں ہونگے جہاں شدید برفباری ہوتی ہے بعض روایات کے مطابق ایسے حلقوں کی تعداد بیس اکیس ہے جہاں برفباری سے راستے مسدود ہوجاتے ہیں او ر وہاں کے مکین بڑی تعداد میں زیریں علاقوں میں عبوری طور پر منتقل ہوجاتے ہیں ان کے لئے اپنے حلقوں میں حق رائے دہی کا استعمال ممکن نہیں رہتا۔ اسی طرح مولانا نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں جاری دہشت گردی کی لہر اور اس میں اضافے کابھی حوالہ دیا ہے جس کی وجہ سے کم از کم ان کے لئے ان حلقوں میں انتخابی مہم کا چلانا قرین ممکن نہیں مولانا کے قریبی معتمد حافظ حمداللہ گزشتہ ماہ دہشت گردی کی ایسی ہولناک وا ردات کا نشانہ بن کر سخت زخمی ہوگئے تھے اور بدستور زیر علاج ہیں اس کے بعد دہشت گردی کے پے درپے واقعات ہوئے ہیں جن میں درجنوں افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں دہشت گردی کی لہر میں توسیع کا دائرہ اس وقت وسیع ہوتا نظر آیا جب میانوالی میں پولیس کی اس چوکی پر جتھہ بند حملہ کیا گیا اور ایک پولیس اہلکار اس میں مقام شہادت پر فائز ہوگیا یہ چوکی خیبرپختونخوا سے ملنے والے پنجاب کے علاقے میں واقع ہے مولانا فضل الرحمٰن جید عالم دین ہی نہیں سیاستدان بھی ہیں جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے ان کے بیانات پر سنجیدہ تبصرہ کرنے کی بجائے خندہ استہزا کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ان کا نام لئے بغیر ان کے استدلال کو اپنی تنقید کا ہدف بنایا ہے بلاول نے عام انتخابات جلد از جلد کرانے کے لئے اپنی بے چینی ظاہر کرکے تاثر دیا ہے کہ دوسرے تو انتخابی عمل سے خوفزدہ ہیں اور وہ اس کے لئے میدان میں اتر جانے کے لئے آمادہ ہیں ۔ پیپلزپارٹی اس بارے میں تجاہل عارفانہ سے کام لے رہی ہے اگر اس کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ اگست میں مشترکہ مفادات کی کونسل کے اجلاس میں نئی حلقہ بندیوں کی حمایت میں اپنی رائے ظاہر نہ کرتے تو آج عام انتخابات سے ملک محض ساڑھے چار ہفتے دور ہوتا انہیں یہ خوف ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف وطن واپس آرہے ہیں وہ جس ’’واک اوور‘‘ کی امید لگا کر بیٹھے تھے وہ ملنا ممکن نہیں رہا یوں انہیں اپنے نانا کی نشست پر جلد بیٹھنے کی آرزو خاک ہوتے دکھائی دے رہی ہے اب وہ سیاسی بانسری بجارہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمٰن ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیاسی اتحادی ڈی ایم کے سربراہ رہے ہیں جس نے ڈیڑھ سال قبل ایک فسطائی حکومت کا تختہ جمہوری حربے سے الٹ دیا تھا اور ملک میں پہلی مرتبہ پارلیمانی ڈھنگ سے حکومت تبدیل ہوئی تھی اب وہ عام انتخابات کے حوالے سےجن جذبات کا اظہار کررہے ہیں ان پر سنجیدہ تبصرہ آرائی کی ضرورت ہے مولانا کی گفتگو میں پختگی، سنجیدگی اور قابل لحاظ سوچ بچار کی کارفرمائی ہوتی ہے اسے دلچسپ اتفاق کہا جائے گا کہ چودہ جماعتوں کے اتحادی پی ڈی ایم کے سیکریٹری جنرل اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اولین توانا آواز تھے جنہوں نے عام انتخابات جنوری میں کرانا ناممکن العمل قرار دیا تھا اب انہیں اتحاد کے سربراہ نے وہی بات زیادہ زور و شور اور صراحت کےساتھ بیان کردی ہے ملک کی سنجیدہ سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ مولانا کے خدشات اور خیالات پر سنجیدگی سے ردعمل دیں بہتر ہوتا کہ مولانا خود بھی اس معاملے میں دیگر سیاسی جماعتوں کے عمائدین سے مکالمہ کرتے اور پھر اپنی رائے جاری کرتے مولانا نے اسی سانس میں تحریک انصاف کے چیئرمین کو قومی سیاست کا فالتو عنصر قرار دینے کے دیرینہ بیان کا اعادہ کیا ہے تحریک انصاف اور اس کی قیادت کے بارے میں مولانا فضل الرحمٰن کا موقف حد درجہ صائب اور لائق توجہ ہے وہ عرصہ دراز سے اس شخص کے بارے میں جو انکشافات کرتے آئے ہیں اب وہ تیزی سے درست ثابت ہورہے ہیں۔
اسلام آباد آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی میں افسران اورسٹاف کی ترقی و تقرریوں کا عمل مکمل کر لیا گیا،...
اسلام آباد ایف بی آر کی گریڈ21 کی خاتون افسر شاہ بانو غزنوی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے بعد...
راولپنڈی ملک بھر میں آج ہفتہ15 مارچ کو یومِ تحفظ ناموسِ رسالت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جائے گا۔پاکستان...
اسلام آباد وطن دوست موومنٹ بلوچستان کےصدر عظیم خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ سیکورٹی کی ناکامی...
کراچیپی آئی اے فلائٹ 306 کا لاپتہ وہیل کراچی ائیرپورٹ کے رن وے سے متصل جہازوں کے پارکنگ ایریا سے مل گیا۔ذرائع...
اسلام آباد جعفر ایکسپریس حملے کے بعد قومی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی، ایف آئی اے سائبر کرائم اسلام آباد نے...
کراچی خلیجی ممالک سے پنجاب آنے والی بین الاقوامی پروازوں اور خاص طور پر مقامی ایر لائنز کی طیاروں سے لائیف...
اسلام آباد وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے ہندو برادری کو ہولی کی مبارکباد پیش کی ہے۔...