نیویارک (اے ایف پی) جھگڑالوڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ روز نیویارک کی ایک عدالت میں شہری فراڈ کے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے پیش ہوئے، انہوں نے اس مقدمے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ ہاؤس پر دوبارہ قبضہ کرنے کی ان کی مہم کیلئے یہ مقدمہ تارپیڈو کی طرح ہے۔ 77 سالہ ٹرمپ کے خلاف کئی قانونی لڑائیوں میں سے ایک دھوکہ دہی کے مقدمے کی وجہ سے ممکنہ طور پر سابق صدر کو نیویارک ریاست میں کاروبار کرنے سے رکا ہوا دیکھیں۔ تین ماہ کے مقدمے کی سماعت کے پہلے دن پہنچنے پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ واضح طور پر اس کا تعلق انتخابی مداخلت سے ہے،یہ الیکشن میں مجھے نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔نیویارک کے جج آرتھر اینگورن پہلے ہی فیصلہ دے چکے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے بیٹوں ایرک اور ڈان جونیئر نے ٹرمپ آرگنائزیشن کے رئیل اسٹیٹ اور مالیاتی اثاثوں کی مالیت کو برسوں سے بڑھا کر دھوکہ دہی کا ارتکاب کیا۔نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز اب 250 ملین ڈالر جرمانے اور ٹرمپ اور ان کے بیٹوں کو خاندانی سلطنت کے انتظام سے ہٹانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔