برطانیہ میں ذیابیطس کے 4.3 ملین مریض، ساڑھے 8 لاکھ کی ابھی تک تشخیص نہیں ہوسکی

13 اکتوبر ، 2023

لندن (پی اے) ایک ریسرچ سے ظاہر ہوا ہے کہ اگر اے اینڈ ای میں لوگوں کی ذیابطیس کے لیے اسکریننگ کی جائے تو ذیابیطس کے ہزاروں نئے مریض سامنے آسکتے ہیں۔ ذیابیطس یوکے اعدادو شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ میں ذیابیطس کے کم و بیش4.3ملین مریض ہیں لیکن ساڑھے آٹھ لاکھ کی ابھی تک تشخیص نہیں ہوسکی ہے۔ انگلش این ایچ ایس کی نئی اسٹڈی کے مطابق ذیابیطس کے مزید10فیصد مریض سامنے آسکتے ہیں جبکہ ذیابیطس کے ابتدائی مراحل کے30فیصد مزید مریض بھی سامنے آسکتے ہیں۔ این ایچ ایس کے مطابق سنگین صورتحال یہ ہے کہ خون میں شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے لیکن وہ ٹائپ ٹو ذیابیطس کے پیمانے سے کم ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کو مریضوں میں شمار نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ذیابیطس کی اسٹڈی سے متعلق یورپی ایسوسی ایشن کی جانب سے پیش کی گئی ۔اسٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ اے اینڈ ای ڈپارٹمنٹ آنے والے1388 مریضوں کا معائنہ کیا گیا جن میں سے کسی کو بھی شوگر نہیں تھی لیکن ان میں اوسط شوگر لیول کا انکشاف ہوا، لوگوں کو ان کے پس منظر، نسل اور ذیابیطس کے خطرات کا اندازہ لگانے کے لیے ایک سوالنامہ پر کرایا گیا اور ان میں ذیابیطس کے خطرات کے حوالے سے تجربہ کیا گیا تو ان میں سے20میں ذیابیطس ہونے کے بہت زیادہ خطرات پائے گئے جبکہ12سے20میں متوسط درجے کے خطرات پائے گئے۔ مجموعی طور پر1388مریضوں کی اسکریننگ کی گئی تو ان میں سے848مریضوں میں بلڈ شوگر کی مقدار معمول کے مطابق تھی لیکن420افراد ذیابیطس کے قریب تر پائے گئے جب کہ120ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریض پائے گئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ50سال کی عمر میں ذیابیطس میں مبتلا ہوجاتے ہیں ان کی عمر6سال تک کم ہوجاتی ہے۔