گیس کی قیمتوں میں اضافہ

ادارتی نوٹ
13 اکتوبر ، 2023

گرمیوں میں بجلی اور سردی کے دنوں میں گیس کی شدید ترین لوڈشیڈنگ اور قیمتوں میں مسلسل ہوشربا اضافے نے جہاں عام آدمی کا جینا دوبھر کر رکھاہے ،آئی ایم ایف نے اپنے نئےجائزہ مشن کے آئندہ دنوں میں پاکستان آنے سے پہلے گیس کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافےکی پیشگی شرط عائد کی ہوئی ہے جس کی رو سے وزارت پیٹرولیم نے سمری تیار کرتے ہوئے یکم اکتوبر 2023سے لاگو ہونے والے اضافے کی شرح 200فیصد تک مقرر کی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے فکسڈ ماہانہ چارجز بڑھاتے ہوئے گیس کی یہ شرح 400روپے جبکہ گھریلو صارفین کیلئے 172فیصد تک مہنگی کرنے کی تجویز ہے۔ یاد رہے،اس سے قبل گیس کے نرخوں میں آخری اضافہ 13فروری2023ءکو کیا گیا تھا جب پی ڈی ایم حکومت نے 340ارب روپے کی وصولی کیلئے یکم جنوری سے اس کا اطلاق کرتے ہوئے نرخوں میں 113فیصد اضافے کی منظوری دی تھی۔ نئے اضافے کے بعد صارفین گیس کی آٹھ گھنٹے کی اعلان کردہ لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنے کے ساتھ لکڑی یا توانائی کے دوسرے ذرائع استعمال کرنے والے افراد کی طرح آئی ایم ایف کی حکمت عملی کے مطابق اسی شرح سےزیادہ قیمت ادا کریں گے۔گیس کا استعمال بہت سے ملکوں میں عام ہے اور ان میں سے اکثریت ایسی ریاستوں کی ہے جو اس کی پیداوار سے محروم یا مطلوبہ ہدف پورا کرنے سے قاصر اور دوسروں کی مقروض بھی ہیں ، اس کے باوجود وہاں قیمتوں میں استحکام پایا جاتا ہے ۔پاکستان تیل وگیس سے مالا مال ہے لیکن ان کی تلاش میں آج تک سنجیدہ کوششیں نہیں کی گئیں ۔ملک میں پائی جانے والی غربت اورموجودہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ آئی ایم ایف کو اس 70فیصد آبادی کا خیال کرتے ہوئے گیس کی قیمتوں میں متذکرہ اضافے سے دستبردار ہونا چاہئے۔


اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998