ملک کو پاپولر لیڈر کی نہیں پراپر لیڈر کی ضرورت ہے،احسن اقبال

13 اکتوبر ، 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ ملک کو پاپولر لیڈر کی نہیں پراپر لیڈر کی ضرورت ہے،تحریک انصاف کے ترجمان بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ تو دور کی بات ہے تحریک انصاف کو فیلڈ میں اترنے کی اجازت نہیں ہے،میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان چھ دن سے جاری تنازع اور تصادم کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں ایک نئی علاقائی جنگ چھڑنے کا خدشہ بڑھتاجارہا ہے،ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ ن لیگ آئین کے مطابق الیکشن کا فوری انعقاد چاہتی ہے، ملک جس معاشی چیلنج کا سامنا کررہا ہے مستحکم حکومت کی ضرورت ہے، ملک کو پاپولر لیڈر کی نہیں پراپر لیڈر کی ضرورت ہے، ایسا لیڈر چاہئے جو ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے اتفاق رائے پیدا کرے، دہشتگردی کیخلاف ایکشن پلان کے بعد معاشی قومی ایکشن پلان کی ضرورت ہے، ن لیگ کے اندر اعتماد کا کوئی فقدان نہیں ہے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں اکیس اکتوبر ایک سنگ میل ثابت ہوگا، یہ ثابت ہوچکا ہے کہ نواز شریف کی نااہلی سازش کا نتیجہ تھی، دھاندلی نواز شریف کیخلاف نہیں ملک کے خلاف کی گئی، نواز شریف نے اس سازش کے نتیجے میں بڑی قربانیاں دیں، نواز شریف اپنی اہلیہ کو بستر مرگ پر چھوڑ کر آنے کیلئے مجبور ہوئے، نواز شریف اپنی والدہ کو لحد میں اتارنے کے حق سے بھی انہی وجوہات پر محروم ہوئے، ہم امید کرتے ہیں اکیس اکتوبر کو نواز شریف کا استقبال ملک کی سیاست کو ایک نئی سمت دے گا۔ احسن اقبال نے کہا کہ ن لیگ کے رہنماؤں نے بدترین جیلیں بھگتیں مگر کسی نے پارٹی اور سیاست نہیں چھوڑی، عمران خان جس سیل میں بند ہیں وہیں میں اور شاہد خاقان عباسی بھی رہ کر آئے ہیں، پی ٹی آئی کے لوگوں نے جیل جانے سے پہلے ہی پارٹی سے لاتعلقی اختیار کرلی، عمران خان اپنے کارکنوں کا مورال بڑھانے کیلئے ایسے بیانات دے رہے ہیں، خبریں آرہی ہیں کہ معافی تلافی کروانے کیلئے صدر عارف علوی کی منتیں ہورہی ہیں، عمران خان کا نو مئی کا گھناؤنا جرم پاکستانی قوم کبھی معاف نہیں کرسکتی، پی ٹی آئی پوری دنیا میں ریاست پاکستان کے خلاف مہم چلارہی ہے، لوگ پی ٹی آئی کی حقیقت جان گئے ہیں۔تحریک انصاف کے ترجمان بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال پر گزشتہ حکومت نے دباؤ ڈالا ہوگا، اس وجہ سے شاید ہماری 90دن میں الیکشن کی درخواست فکس نہیں کی گئی،موجودہ چیف جسٹس کی ذمہ داری ہے کہ وہ درخواست سماعت کیلئے فوری مقرر کریں،الیکشن کمیشن کا انتخابات سے متعلق نوٹیفکیشن مشکوک قسم کا ہے، الیکشن کمیشن نے ابھی تک الیکشن کی کوئی تاریخ طے نہیں کی ہے، سپریم کورٹ کا آرڈر آجائے تو کم ازکم الیکشن کی تاریخ کا تعین تو ہوجائے گا، کچھ سیاسی قوتیں جنوری میں بھی الیکشن کروانے کی مخالفت کررہی ہیں، سپریم کورٹ 90 دن میں الیکشن کا فیصلہ کردے تو اگلے دو مہینے میں الیکشن ہوجائیں گے،لیول پلیئنگ فیلڈ تو دور کی بات ہے تحریک انصاف کو فیلڈ میں اترنے کی اجازت نہیں ہے، پی ٹی آئی کی قیادت کیخلاف کیسز بنائے جارہے ہیں، انہیں گھروں سے اٹھاکر پریس کانفرنسز کروائی جارہی ہیں، نجی ٹی وی چینلز کے سامنے بٹھا کر سیاست سے دستبردار کروایا جارہا ہے، عمران خان سمجھتے ہیں الیکشن جب بھی ہوں پی ٹی آئی بڑے مارجن سے فتح حاصل کرے گی، حالیہ سروے میں بھی 60فیصد مقبولیت پی ٹی آئی کی جبکہ 40فیصد باقی تمام جماعتوں کی ہے، عمران خان کی صحت الحمداللہ بالکل ٹھیک ہے۔