سویڈن میں پہلی بار 2020 میں قرآن کی بیحرمتی کرنیوالا شخص مجرم قرار

13 اکتوبر ، 2023

اسٹاک ہوم (اے ایف پی) سویڈن کی ایک عدالت نے گزشتہ روز ایک شخص کو 2020 میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے ذریعے نسلی منافرت کو ہوا دینے کا مجرم قرار دیا،واضح رہے کہ سویڈن کے عدالتی نظام نے پہلی بار اسلام کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کے الزام میں مقدمہ چلایا ہے۔یہ سزا رواں سال کے اوائل میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی ایک لہر کے بعد سامنے آئی ہے، جس نے بین الاقوامی غم و غصے کو جنم دیا تھا اور سویڈن کو ترجیحی ہدف بنا دیا تھا، جس پر ملک کی انٹیلی جنس ایجنسی نے دہشت گردی کے انتباہ کی سطح کو بڑھایا دیا تھا۔سویڈش حکومت نے بے حرمتی کی مذمت کی لیکن ہربار ملک کے وسیع آزادی اظہار کے قوانین کو برقرار رکھا۔وسطی سویڈن میں لنکوپنگ ڈسٹرکٹ کورٹ نے 27 سالہ شخص کو نسلی گروہ کے خلاف اشتعال پیدا کرنےکا مجرم پایا،عدالت نے کہا کہ اس اقدام نے مسلمانوں کو نشانہ بنایا نہ کہ اسلام کو بطور مذہب، اور شاید ہی یہ کہا جا سکتا ہے کہ ایک مقصد اور ذمہ دارانہ بحث کی حوصلہ افزائی کی گئی۔عدالت نے کہا کہ موسیقی کا تعلق نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں 2019 میں ہونے والے حملے سے ہے، جس میں ایک آسٹریلوی سفید فام بالادست نے دو مساجد میں 51 افراد کو ہلاک کیا تھا۔اس شخص نے کسی جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا یہ عمل بطور مذہب اسلام پر تنقید ہے۔لیکن عدالت نے اس دلیل کو مسترد کر دیا۔