من مانےریٹس، غیر ملکی شپنگ کمپنیاں مالا مال، صنعتکاروں کو شدید مشکلات،چوہدری سلامت

13 اکتوبر ، 2023

فیصل آباد (شہباز احمد) درآمدی مصنوعات کی بیرون ملک سے پاکستان ترسیل کرنے والی شپنگ کمپنیوں کے نرخوں کا تعین کرنے کا میکنزم نہ ہونے کی وجہ سے درآمد کنندگان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ،پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف چوہدری سلامت علی نے جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ شپنگ کمپنیوں کے ریٹس میں اتنا زیادہ فرق ہے کہ اگر ایک کمپنی ایک دن کے 20 ڈالر چارج کرتی ہے تو دوسری کمپنی 80 ڈالر یا بعض اوقات ایک دن کے 200 ڈالر چارج کرتی ہے۔ اس طرح درآمد کنندگان کو اپنا مال بروقت منگوانے کے لئے فی کنٹینر تقریبا 20 سے 30 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگی ڈالرز میں کرنی پڑتی ہے حالانکہ ایک کنٹینر کی زیادہ سے زیادہ قیمت پانچ سے چھ لاکھ روپے بنتی ہے۔ بندرگاہ پر کلیرنگ ٹرمینلز کی مینجمنٹ کے ٹھیکے بھی غیر ملکی کمپنیوں کے پاس ہیں جو فی کنٹینر کم از کم 70 ہزار روپے بطور چارجز وصول کرتی ہیں لیکن کراچی پورٹ ٹرسٹ کو اس کے مقابلے میں بالکل معمولی رقم ادا کرکے باقی رقم ڈالرز کی شکل میں بیرون ملک بھجوا دیتی ہیں۔ مزید افسوسناک بات یہ ہے کہ خطرناک اشیاء (Dangerous Goods) کے زمرے میں آنے والی اشیاء کو رکھنے کا ان کمپنیوں کے پاس کوئی انتظام موجود نہیں ہے لیکن یہ درآمد کنندگان سے اس مد میں اضافی چارجز ضرور وصول کرتی ہیں۔