ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے ریونیو میں اضافہ،سگریٹ سازکمپنیوں کی پیداوار میں کمی

28 اکتوبر ، 2023

اسلام آباد( تنویر ہاشمی ، مہتاب حیدر ) مالی سال 2022-23کےدوران تمباکو کی دو بڑی کمپنیوں کی پیداوار میں کمی ہوئی ہے ، ایف بی آر کےٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے حاصل اعداد وشمار کے مطابق پیداوار میں 32فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور2021-22میں 64ارب70کروڑکے مقابلے میں 2022-23 میں43ارب90کروڑ سگر یٹ سٹک کی پیداوار ہوئی ، پاکستان ٹوبیکو کمپنی کی پیداوار میں 32فیصد اور فلپ مورس کمپنی کی پیداوار میں 39فیصد کمی ہوئی تاہم خیبر ٹوبیکو کمپنی کی پیداوار میں 48فیصد اضافہ ہوا جبکہ دیگر کمپنیوں کی پیداوار میں 68فیصد کمی ہوئی ، ایف بی آر کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ظہیر قریشی نے سپارک کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ گزشتہ مالی سال غیر قانونی سگریٹ کیخلاف 1447کارروائیوں میں سگریٹ ضبط کئے گئے غیر قانونی اور سمگل شدہ سگریٹ کیخلاف کارروائیوں کی تفصیلات کیلئےایک ویب پورٹل تیار کیا جارہا ہے اور آئندہ ماہ کےآخری ہفتے میں روزانہ کی بنیاد پر اسکی تفصیلات شیئر کر دی جائیں گی ، سگریٹ پر ٹیکسوں میں اضافہ ،ریونیو میں اضافے اور تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کیلئے ایک قابل عمل طریقہ ہے، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ایف بی آر نے ریونیو نقصانات کو کم کرنے،جعلی مصنوعات سے نمٹنے اور تمباکو کی صنعت کو منظم کرنے کیلئے لاگو کیا ہے، سیکرٹری سیلز ٹیکس بجٹ ایف بی آر اختر عباس نےڈیوٹی ادا نہ کرنے، جعلی و سمگل شدہ سگریٹ جیسےمسائل، محدود افرادی قوت، لاجسٹک رکاوٹوں اور غیر دستاویزی معیشت کی وجہ سے درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی ،ایس پی ڈی سی کے پرنسپل اکانومسٹ محمد صابر نے کہاکہ حکومت آمدنی میں اضافے کیلئے حکمت عملیاں تلاش کر رہی ہے دسمبر میں منی بجٹ کے قریب آنے کا امکان ہے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 19فیصد اضافے سے تقریباً 16 ارب روپے ٹیکس آمدن متوقع ہے، پروگرام منیجر سپارک خلیل احمد ڈوگرنے بتایا کہ روزانہ 465 اموات ہو رہی ہیں اور 1200 بچے روزانہ نشے کی لت میں مبتلا ہو رہے ہیں،تمباکو کی قیمتوں میں اضافہ قابل ستائش قدم ہےانہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ مہنگائی کی شرح سے مطابقت رکھے اور صحت عامہ کے تحفظ کیلئے ضرورت کے مطابق اقدامات کرے۔