تمباکو نوشی پر قابو پانے کے لیے جدید سائنسی شواہد سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے ،اے آرآئی

30 اکتوبر ، 2023

کوئٹہ (پ ر) پاکستان کو ٹوبیکو ہارم ریڈکشن (کم نقصان دہ تمباکو) سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان تمباکونوشوں کی بھی مدد کی جاسکے جو تمباکونوشی ترک کرنے سے قاصر ہیں۔یہ مشترکہ مطالبہ الٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی) اور اس کے ممبر ادارے آزات فائونڈیشن کی جانب سے کیا گیا ہے۔بیان کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ٹوبیکو کنٹرول کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت کے باوجود تمباکونوشی آج بھی صحت کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ تمباکو سے پاک پاکستان کا حصول ممکن ہے اس کےلیے ضروری ہے کہ تمباکونوشی کے خاتمے کےلیے مختلف نوعیت کے اقدامات اٹھائے جائیں اور ان سے سائنسی شواہد کی روشنی میں استفادہ کیا جائے۔ اس وقت پاکستان میں تین کروڑ دس لاکھ افراد مختلف شکلوں میں تمباکو کا استعمال کرتے ہیں۔ ان میں سے ایک کروڑ ستر لاکھ سگریٹ نوش ہیں۔ تمباکونوشی کے اس پھیلاؤ پر قابو پانا ایک بڑا چیلنج ہے۔ ملک میں تمباکونوشی پر قابو پانے کی سہولیات کی کمی کی وجہ سے ایک سال میں تین فیصد سے بھی کم تمباکونوش، سگریٹ نوشی ترک کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اے آر آئی اور اس کے ممبر ادارے تمباکونوشی کے خاتمے کےلیے حکومتی پالیسیوں اور کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ ٹوبیکو ہارم ریڈکشن کے حوالے سے موجودہ نئے سائنسی شواہد کا جائزہ لیا جائے اور ان کے نتائج سے تمباکونوشوں کو تمباکونوشی ترک کرنے میں مدد فراہم کی جائے۔